
ایک نئی تحقیق کے مطابق موسمیاتی بحران کی وجہ سے بڑھتا درجہ حرارت لوگوں کے گردوں میں پتھری کا سبب بنے گا۔ یہ مسئلہ گرمی اور ڈی ہائیڈریشن کی وجہ سے بدتر ہوگا۔
محققین نے امریکی ریاست جنوبی کیرولائنا میں اس صدی کے آخر تک گردوں میں پتھری کی بیماری کے متعلق گرمی اور نمی کا اندازہ لگانے کے لیے دو موسمی صورت حال استعمال کیں۔
امریکا کی اس جنوب مشرقی ریاست ایک ایسا علاقہ ہے جہاں اس بیماری کی شرح اوسط سے بلند ہے۔
امریکا میں 10 میں ایک شخص کسی نہ کسی وقت گردوں میں پتھری کے مسئلے سے گزرتا ہے اور شمال سے جنوب میں ایسے کیسز میں اضافہ ہوتا ہے۔
فلیڈیلفیا کے بچوں کے اسپتال کے محققین کے مطابق کیسز کی تعداد 2.2 فی صد سے 3.9 فی صد کے درمیان بڑھے گی، اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ آیا گرین ہاؤس گیسز کا اخراج موجودہ شرح سے جاری رہتا ہے یا درمیانی سطح تک کم کر دیا جاتا ہے۔ دونوں صورتوں میں صحت کی قیمت میں بڑا اضافہ ہونے والا ہے۔
گردوں میں پتھری منرلز کے سخت ذرّوں (زیادہ تر کیلشیم) کی وجہ سے ہوتی ہے جو پیشاب میں بنتے ہیں اور نکلتے وقت نہایت تکلیف پہنچاتے ہیں۔
یہ معاملہ گزشتہ دو دہائیوں میں بالخصوص سفید فام لوگوں کے علاوہ لوگوں میں، خواتین اور نو عمروں میں بڑھا ہے۔
غذا اور زندگی کے اطوار میں تبدیلی نے اس صورتحال میں اضافے میں شراکت ڈالی ہے لیکن اس سے قبل تحقیق نے بتایا تھا کہ بڑھتے درجہ حرارت نے خطرہ بڑھایا ہے۔
گردوں میں پتھری کے مسئلے کے حل کے لیے طبی مدد حاصل کرنے والوں کی تعداد شدید گرمی کے دنوں کے آنے کے ساتھ ہی بڑھ جاتی ہے جب ڈی ہائیڈریشن کا خطرہ کئی گُنا بڑھ جاتا ہے۔
سائنٹفک رپورٹس میں شائع ہونے والی تحقیق کے سینئر مصنف گریگوری ٹیسین کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تغیر کے ساتھ ہم اکثر اس کے انسانی صحت پر اثر کے متعلق بات نہیں کرتےم بالخصوص جب بات بچوں کی آتی ہے لیکن گرم ہوتی زمین کے انسانی صحت پر بڑے اثرات ہوں گے۔
پہلی صورتحال میں سال 2100 تک اوسط درجہ حرات میں 2.3 ڈگری سیلسیس تک جبکہ دوسری صورتحال میں 3.6 ڈگری سیلسیس کا اضافہ ہوگا۔
وسیع رینج والے موسمیاتی ماڈل کے نتائج بتاتے ہیں کہ زمین کا درجہ حرارت اس صدی کے آخر تک اوسطاً 1.1 ڈگری سیلسیس سے 5.4 ڈگری سیلسیس تک ہو سکتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News