ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ایک بہتر معاشرتی زنگی ڈیمنشیا کی ابتدائی علامات رکھنے والوں میں یادداشت کے مسائل کو ختم کردیتی ہے۔
وہ لوگ جو دوستوں اور گھر والوں کے ساتھ رُو برُو وقت گزارتے ہیں، کلاسز لیتے ہیں، مذہبی معاملات میں رضاکار بنتے ہیں یا شرکت کرتے ہیں ان کے دماغ واپس نارمل انداز میں کام کرنے لگ جاتے ہیں۔
ایسا ان لوگوں کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے جن میں یہ خرابی سالوں پہلے شروع ہوئی ہو۔ یہ ان لوگوں کے لیے اچھی خبر ہے جن کی یادداشت اور سوچنے کی صلاحیت میں لاک ڈاون کے دوران مسائل واقع ہوئے تھے۔
محققین نے 2200 کے قریب 62 سے 90 سال کے درمیان امریکیوں کے دماغ کی فعالی، طرزِ زندگی اور معاشرتی زندگی کا تجزیہ کیا۔
ان میں 972 لوگ وہ تھے جن میں جزوی کاگنیٹِو مسائل تھے، جو عموماً ڈیمینشیا کی ایک علامت ہوتی ہے۔
پانچ سال بعد محققین کو معلوم ہوا کہ 22 فی صد شرکاء جن میں جزوی کاگنیٹِو مسائل تھے، وہ اس حد تک بہتر ہوگئے کہ ان کا دماغ نارمل انداز میں کام کرنے لگا۔
12 فی صدر افراد میں ڈیمینشیا میں بتدریج کمی ہوئی اور 66 فی صد میں معاملات ویسے ہی رہے۔
وہ لوگ جن کی معاشرتی سرگرمیاں زیادہ تھیں ان لوگوں میں بہتری کے امکانات زیادہ تھے۔
امریکا کی یونیورسٹی آف یوٹاہ کی سربراہ محقق مِنگ وین کا کہنا تھا کہ وہ سامنے آنے والی ان معلومات سے خوشگوار حیرانی مین مبتلا ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News