
ذہنی تناؤ کی نوعیت کوئی بھی ہواگر یہ وقتی ہو تو معمول کی بات ہے، لیکن اگر یہ طویل عرصے تک رہے تو جسم میں کئی مسائل کو جنم دے کر دائمی امراض کا سبب بنتا ہے۔
آپ کے دماغ اور جسم پرتناؤ کے مختلف منفی اثرات کو کم کرنے کے لیے تناؤ کا انتظام کرنا بہت ضروری ہے بصورت دیگر، مستقبل قریب میں آپ کو درج ذیل مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ٹائپ 2 ذیابیطس
جب آپ دباؤ میں ہوتے ہیں تو آپ کا جگر بہت زیادہ شوگر پیدا کرتا ہے کیونکہ اسے جسم کو تمام توانائی فراہم کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ پٹھوں کے ذریعہ غیر استعمال شدہ چینی خون میں گلوکوز کی بڑھتی ہوئی مقدار کا سبب بنتی ہے۔ دائمی تناؤ کی وجہ سے خون میں شوگر کی مسلسل ضرورت سے زیادہ مقدار آپ کو ٹائپ 2 ذیابیطس ہونے کے خطرہ بڑھا سکتی ہے۔
بے چینی یا ڈپریشن
تناؤ مرکزی اعصابی نظام کو متحرک کرنے کا سبب بنتا ہے۔ اس کے نتیجے میں آپ کا جسم اضافی ایڈرینالین اور کورٹیسول پیدا کرنا شروع کردیتا ہے، دائمی تناؤ ان ہارمونز کی سطح کو مسلسل بلند ہونے کا سبب بن سکتا ہے، جس سے آپ کو اضطراب اور یہاں تک کہ ڈپریشن جیسی بیماریاں لاحق ہو سکتی ہیں۔
ہائی بلڈ پریشر
تناؤ میں، آپ کا دل تیزی سے دھڑکتا ہے اور خون کی نالیاں سکڑ جاتی ہیں۔ دونوں جسمانی ردعمل آپ کے بلڈ پریشر میں اضافے کا سبب بنتے ہیں۔ ہر وقت دباؤ میں رہنا ہائی بلڈ پریشر کے خطرے کو بڑھا دیتا ہے۔ یہ آپ کے خون کی نالیوں کو بھی نقصان پہنچا سکتا ہے، جس سے آپ کو دل کا دورہ پڑنے یا فالج کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
جسم میں درد
جب بھی آپ تناؤ محسوس کرتے ہیں تو آپ کے عضلات تناؤ کا شکار ہوجاتے ہیں۔ عام طور پرجب تناؤکی کیفیت ختم ہوجاتی ہے تو یہ آرام دہ حالت میں آجاتے ہیں۔ دائمی تناؤ پٹھوں کو ہمیشہ اضطراب کی حالت میں رکھتا ہے اس طرح یہ آپ کو جسمانی درد میں مبتلا کرسکتا ہے۔ جیسے سر درد، کمر اور کندھے میں درد۔
کمزور قوت مدافعت
تناؤ کا آپ کے مدافعتی نظام پر گہرا اثر پڑتا ہے، جس سے یہ واقعی مختصر وقت کے لیے اچانک مضبوط ہو جاتا ہے۔ تاہم، مسلسل دباؤ میں رہنے سے آپ کی قوت مدافعت پر بالکل الٹا اثر پڑتا ہے۔ دائمی تناؤ آپ کو زکام، کھانسی، فلو، اور مختلف انفیکشنز اور الرجیوں کے لیے زیادہ حساس بنا سکتا ہے۔
وزن کا بڑھاؤ
مسلسل پریشانی یا دباؤ کا احساس یا تو آپ کی بھوک ختم کردیتا ہے یا اسے بڑھا دیتا ہے اس طرح آپ بے وقت کھانا شروع کر دیتے ہیں جو وزن بڑھنے کا بینادی سبب ہے۔
عمر رسیدگی
ہر وقت تناؤ میں رہنا جلد کے نئے خلیوں کی پیداوار کو سست کر سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جب آپ مسلسل دباؤ میں رہتے ہیں تو آپ تھکے ہوئے اور بوڑھے نظر آتے ہیں۔ تناؤ کے دیگر مضر اثرات جیسے بے خوابی اور اضطراب بھی آپ کے چہرے پر نمایاں ہونے لگتے ہیں جو جھریوں کی شکل میں ظاہر ہوتے ہیں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News