اس با ت سے تو سب ہی واقف ہیں کہ حالیہ برسوں میں سبزی خوری کے فیشن میں بےتحاشا اضافہ ہوا ہے، جس کی بڑی وجوہات صحت کے بارے میں تشویش، جانوروں کی فلاح و بہبود اور ماحول کا تحفظ ہیں۔
سبزیاں فائبر، فولک ایسڈ، پوٹاشیم، معدنیات، وٹامنز اور دیگر کئی غذائی اجزاء سے بھرپور ہوتی ہیں۔
سبزیوں میں کاربوہائیڈریٹس کی مقدار بھی کم ہوتی ہے، اس وجہ سے یہ وزن کم کرنے میں بھی مفید ثابت ہوتی ہیں۔
دل کی صحت کے حوالے سے بھی سبزیوں کے بڑے فوائد ہیں، یہ دل کو تقویت بخش کر اسٹروک اور ہارٹ سے محفوظ رکھتی ہیں۔
سبزیاں کھائیں، بیماریاں بھگائیں
آج ہم آپ کو اپنی اس اسٹوری میں سبزیوں کے استعمال کے فوائد اور مختلف بیماریوں کے دوران ان کی افادیت کے بارے میں ضروری معلومات سے آگاہ کر رہے ہیں۔
پالک
پالک میں فولاد اور نمکیات زیادہ ہوتے ہیں۔ پالک سے جگر کو تقویت ملتی ہے۔ یہ خون کو صاف کرتی ہے۔
فالج میں فائدہ مند ہے اور خون کی شریانوں کی سختی دور کرتا ہے۔ بلڈ پریشر کم کرتا ہے۔
پالک پیس کر بالوں کی جڑوں میں لگا کر گھنٹہ بعد سر دھونے سے بال گرنا بند ہو جاتے ہیں۔ دانتوں مسوڑھوں کے لیے مفید ہے۔
مولی
مولی میں وٹامن اے، بی، سی، ای ہوتے ہیں۔ گرتے بالوں کو روکنے کے لیے مولی کا باقاعدہ استعمال کریں۔
مولی کمزور معدہ، بواسیر، پتھری کے لیے بھی مفید ہے۔ خوراک فوراً ہضم کرتی ہے۔
پرانے نزلے میں مولی کا پانی اور رس لیموں ملا کر پلائیں، گلے کے درد میں مولی کے ساتھ لہسن کا استعمال کریں۔
پیٹ کے کیڑے مولی یا اس کے پتے کھانے سے دور ہو جاتے ہیں۔
ماہواری کا درد دُور کرنے کے لیے 25 گرام مولی کے بیج، چار چمچ شہد میں ڈال کر اُبال لیں اور دن میں تین چار بار پلائیں۔
گاجر
گاجر وٹامن اے کا خزانہ ہے۔ اسے کچا کھائیں یا پکا کر کھائیں نظر تیز ہوگی۔
روزانہ ایک گلاس گاجر کا جوس پئیں۔ نظر تیز اور چہرہ شاداب ہوگا۔
دماغ کو تقویت دینے کے لیے صبح بادام کھا کر گاجر کا جوس اور دودھ پئیں، گاجر کا جوس پینے سے درد شقیقہ دور ہوتا ہے۔
گاجر کا رس، مربہ، حلوہ، گجریلہ اور اچار شربت سب فائدہ مند ہیں، کسی کو نیند میں چلنے کا مسئلہ ہو تو رات کو آدھ سیر گاجریں بھگو دیں، صبح رس نکال کر نہار منہ ایک گلاس اور رات سوتے وقت ایک گلاس پلائیں۔
کریلا
کریلا اگرچہ تھوڑا سا کڑوا ہوتا ہے مگر قیمہ بھرے کریلے کا خیال آتے ہی منہ میں پانی آ جاتا ہے۔
کریلے کھانے سے شوگر کی مقدار کم ہوتی ہے۔ پیٹ کے کیڑے مر جاتے ہیں اور جگر کے افعال درست ہوتے ہیں۔
چقندر
گنے کی طرح چقندر سے بھی چینی تیار ہوتی ہے۔ بلغم اور کینسر کے مریض روزانہ ایک سیر کھائیں۔
چقندر کے پتوں کو جوش دے کر سر دھونے سے خشکی دور ہوتی ہے اور سر کی جوئیں مر جاتی ہیں۔
گردے کی پتھری کے لیے چقندر کو پانی میں اتنا ابالیں کہ پانی گاڑھا ہو جائے۔ یہ روزانہ ایک کپ دن میں 3، 4 بار پئیں۔ گردہ کی پتھریاں ریزہ ریزہ ہو کر خارج ہو جائیں گی۔
شلجم
شلجم میں کیلشیم، فاسفورس، پروٹین، فولاد، وٹامن سی کی کافی مقدار ہوتی ہے جس کی وجہ سے اسے کھانے سے اعصاب کو تقویت ملتی ہے۔
نظر تیز ہوتی ہے اور قوت مدافعت بڑھتی ہے۔ اس کے پتوں میں کیلشیم زیادہ ہوتا ہے، اس لیے ہڈیوں، دانتوں، پٹھوں کے لیے مفید ہے۔ بچوں کو اس کے پتوں کا رس پلانا مفید ہے۔
آلو
آلو معدنیات اور نشاستہ کا خزانہ ہے۔ اس میں کیلشیم، پوٹاشیم، فاسفورس اور فولاد کی کافی مقدار کے علاوہ سوڈیم میگنیشیم، گندھک، کلورین، آیوڈین، تانبا وغیرہ بھی پائے جاتے ہیں۔
جلے ہوئے پر آلو کا رس لگائیں۔ جلن دور ہوگی۔
گردوں کے درد اور پتھری میں آلو کی چاٹ میں روغن زیتون ڈال کر کھائیں۔
جوڑوں اور دوسرے دردوں میں آگ پر بھنا ہوا آلو ایک عدد، ٹماٹر ایک عدد تھوڑا سا ادرک، ایک لیموں اور ایک چمچ سرکہ ڈال کر نمک مرچ ملا کر کھائیں جلد آرام آئے گا۔
آلو کے ساتھ چقندر گاجر یا کریلے دونوں ہم وزن گوشت میں یا بغیر گوشت پکا کر کھائیں تو معدہ میں جلن ختم، پیٹ کادرد اور سر درد دور ہوگا۔
بھاپ یا تنور میں بھنے آلوئوں میں مکھن، کریم ملا کر بچوں کو کھلانے سے ان کی نشوونما بڑھتی ہے اور وزن زیادہ ہوتا ہے۔
بینگن
بینگن کا رائتہ بنا کر کھانا مفید ہے۔ بینگن جلا کر راکھ بنا لیں شہد میں ملا کر بواسیر کے مسے پر لگائیں، ٹھیک ہو جائیں گے۔
بینگن میں پروٹین، کیلشیم، فاسفورس اور فولاد موجود ہوتے ہیں۔ رمضان المبارک کے مہینے میں افطاری کے وقت بینگن کے پکوڑے بہت مزا دیتے ہیں۔
بند گوبھی
بند گوبھی میں موجود کچھ اجزاایسے ہیں جو کینسر کی بیماری کو دور کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
ذیابیطس میں بھی اس کا کھانا مفید ہے۔
معدے کے السر میں اس کا جوس نکال کر ایک گلاس روزانہ نہار منہ پینے سے السر ٹھیک ہو جاتا ہے۔ کینسر کے مریضوں کو بند گوبھی کا روزانہ استعمال کرنا چاہیے۔
ٹماٹر
ٹماٹر میں وٹامن اے، بی، سی کثرت سے پائے جاتے ہیں۔
ٹماٹر میں معدنی نمکیات ، پروٹین اور نشاستہ بھی ہوتا ہے۔
ٹماٹر کا رس پینے سے موٹاپا اور یرقان دور ہو جاتے ہیں۔ اس کا جوس پینے سے بچے کی صحت اچھی ہوتی ہے اور دودھ پلانے والی ماؤں کا دودھ زیادہ ہو جاتا ہے۔
مٹر
مٹرخون کی کمی دور کرتے ہیں، پٹھوں اور اعصاب کو تقویت دیتے ہیں۔ مٹر میں پروٹین، نشاستہ، وٹامنز، سلفر اور فاسفورس بھی پائے جاتے ہیں۔
بھنڈی
بھنڈی کی خاصیت سرد ہوتی ہے۔ گرمی میں خاص طور پر کھانی چاہیے۔
پیشاب کی جلن دور کرنے کے لیے 100 گرام بھنڈی 2 گلاس پانی میں ابال کر جوشاندہ بنا کر چینی ڈال کر لیں۔
دو تین دفعہ لینے سے افاقہ ہوگا۔
بھنڈی میں پروٹین، چربی، نشاستہ اور معدنیات ہوتے ہیں۔ آنتوں کی خراش دور کرتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News