
الٹرا پروسیسڈ غذائیں ذہنی پسماندگی کو بڑھا سکتی ہیں، تحقیق
صحت مند رہنے کے لیے متوازن غذا نہایت ضروری ہے تاہم حال میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق الٹرا پروسیسڈ غذائیں ذہنی صحت کو متاثر کرکے یاداشت میں کمی کا باعث بن سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دماغ کو صحت مند رکھنا چاہتے ہیں تو یہ ورزشیں آزمائیں
برسوں کی تحقیق کے بعد سائنس دانوں نے غیر صحت بخش غذائیں جن میں چکنائی اورشکرکی مقدار زیادہ ہوتی ہے دماغ میں نقصان دہ تبدیلیوں کا باعث بن کریاداشت میں کمی کا باعث بن سکتی ہیں۔
یہ بات درست ہے کہ بہت سے عوامل ایسے ہوتے ہیں جو ذہنی پسماندگی کا باعث بنتے ہیں تاہم انہیں تبدیل نہیں کیا جاسکتا ہے جیسے جینیاتی اور سماجی اقتصادی عوامل تاہم حال میں کی جانے والی اس تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ناقص غذا کسی بھی عمر کے دوران یاداشت کی کمی اور الزائمر کی بیماری کا خطرہ بڑھاتی ہے۔
تاہم اس تحقیق میں اس بات کا جائزہ لیاگیا کہ کچھ غذائیں جیسے پروسیس شدہ اور الٹرا پروسیسڈ فوڈز ہماری عمر کے ساتھ دماغی صحت کو کیسے متاثر کرتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: فائبر سے بھرپور غذاکس دماغی عارضے کو روکنے میں مفید ثابت ہوسکتی ہے؟
دو حالیہ بڑے پیمانے پر ہونے والے مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ الٹرا پروسیسڈ فوڈز کھانے سے عمر سے متعلق علمی کمی اور ڈیمنشیا ہونے کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔ اس کے برعکس، دوسرے مطالعے میں الٹرا پروسیسڈ فوڈ کا استعمال 60 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں میں ادراک کی کمی سے منسلک نہیں پایا گیا۔ اگرچہ اس ضمن میں مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
الٹرا پروسیسڈ فوڈز میں غذائی اجزاء اور فائبر کم ہوتے ہیں اور غیر پروسیس شدہ یا کم سے کم پروسس شدہ کھانوں کے مقابلے چینی، چکنائی اور نمک زیادہ ہوتے ہیں جیسے سوڈا، پیک شدہ کوکیز، چپس، منجمد کھانے، ذائقہ دار گری دار میوے، فلیورڈ دہی، ڈسٹل الکوحل مشروبات اور فاسٹ فوڈز، یہاں تک کہ پیک شدہ روٹیاں، بشمول وہ غذائیت سے بھرپور اناج جنہیں پیک کیا جاتا ہے الٹرا پروسیس شدہ غذاؤں میں شمار کی جاتی ہیں۔
الٹرا پروسیسڈ فوڈزاور ذہنی پسماندگی کے درمیان تعلق کو دیکھنے کے یے برازیل میں رہنے والے 10،000 سے زیادہ شرکاء کا 12 مہینوں تک سے اپنی غذائی عادات کا تجزیہ کیا گیا ۔
جن لوگوں نے مطالعہ کے آغاز میں زیادہ الٹرا پروسیسڈ فوڈز پر مشتمل غذا کھائی ان میں ان لوگوں کی نسبت قدرے زیادہ ذہنی پسماندگی نوٹ کی گئی دیکھی گئی جنہوں نے اس کا کم استعمال کیا۔
جبکہ دوسری تحقیق میں برطانیہ کے 72,000 شرکاء کا الٹرا پروسیسڈ فوڈز کھانے اور ڈیمنشیا کے درمیان تعلق کو جانچا گیا۔ الٹرا پروسیسڈ فوڈز کی سب سے زیادہ مقدار کھانے والے گروپ کے لیے، 120 میں سے تقریباً 1 افراد کو 10 سال کی مدت میں ڈیمنشیا کی تشخیص ہوئی۔ اس گروپ کے لیے جس نے بہت کم یا بغیر کسی الٹرا پروسیسڈ فوڈز کا استعمال کیا، یہ تعداد 170 میں سے 1 تھی۔
نتائج یہ ثابت کرتے ہیں کہ یہ غذائیں ذہنی استعداد میں کمی کا باعث بنتی ہے ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News