میٹھی غذائیں کسے پسند نہیں، تاہم کیک سمیت بہت سی غذاؤں میں مٹھاس کے لیے مصنوعی میٹھے کا استعمال کیا جاتا ہے جس میں نیوٹیم بھی شامل ہے۔
حال ہی میں کی جانے والے ایک تحقیق کے مطابق کیک، چیونگم اور سوڈامیں استعمال ہونے والافوڈ سویٹینر نیوٹیم آنتوں کو نقصان پہنچانے اور کئی سنگین امراض کا سبب بن سکتا ہے۔
نیوٹیم براہ راست آنتوں کی حفاظتی تہہ کو نقصان پہنچانے، آنتوں کے بیکٹریا کے توازن میں خلل ڈالنے اور آنتوں کی رکاوٹ کو کمزور کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ ہاضمے کے مسائل، قوت مدافعت میں کمی، اور ممکنہ طور پر صحت کے سنگین مسائل جیسے سیپسس کا باعث بھی بن سکتا ہے۔
واضح رہے کہ نیوٹیم کیمیکل چینی سے ہزار گنا زیادہ میٹھا ہوتا ہے اسی لیے اسے اسپارٹیم جو ایک اور مصنوعی مٹھاس ہے کی جگہ تیزی سے استعمال کیا جارہا ہے کہ جس سے صحت کے مسائل جنم لے سکتے ہیں۔
اسپارٹیم ایک کم کیلوری والی مصنوعی مٹھاس ہے، جو چینی سے تقریباً 200 گنا زیادہ میٹھی ہے۔ یہ ایک سفید، بو کے بغیر پاؤڈر نما میٹھا ہے جبکہ یورپ میں اسپارٹیم کو فوڈ ایڈیٹیو کے طور پر استعمال کرنے کی اجازت ہے۔
انجلیا رسکن یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے حال ہی میں ایک تحقیق کی جس کے مطابق جب نیوٹیم کو لیبارٹری میں چیک کیا گیا تو معلوم ہوا کہ کیک، مشروبات اور چیونگم میں استعمال ہونے والا یہ کیمیکل آنتوں کے لیے زہریلا اثر رکھتا ہے۔
نیوٹیم جسے ای 961 کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، آنتوں کے اندر موجود حساس خلیات کو براہ راست نقصان پہنچانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
محققین کا خیال ہے کہ یہ نہ صرف آنتوں کے سنڈروم بلکہ مہلک سیپسس کا باعث بھی بن سکتا ہے اور ٹائپ 2 ذیابیطس کو خطرے کو بڑھا سکتا ہے۔
اگرچہ چینی سے ہزار گنا زیادہ میٹھا ہونے کی وجہ سے اس کی کم مقدار استعمال کی جاتی ہے تاہم اس کی قلیل ترین مقدار بھی نقصان کا باعث بن سکتی ہے۔اور آنت کی اندرونی تہہ میں اچھے بیکٹیریا کو نقصان پہنچا سکتی ہے جو آنت میں بنتے اور کھانا ہضم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
جس سے اسہال، آنتوں کی سوزش، اور یہاں تک کہ اگر یہ بیکٹیریا خون کے دھارے میں داخل ہوتے ہیں تو سیپٹیسیمیا جیسے انفیکشن کا سبب بھی بن سکتے ہیں۔
یہ بات سب ہی جانتے ہیں کہ مصنوعی مٹھاس کو چینی سے پاک مشروبات اور اسنیکس بنانے اور کیلوریز کو کم رکھنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جس سے لوگوں کو وزن کم کرنے یا ذیابیطس پر قابو پانے میں مدد مل سکتی ہے۔
تاہم اسپارٹیم جسے مٹھاس کے لیے سب سے زیادہ استعمال کیا جاتا ہے یہ بھی جگر کے کینسر، فالج یا امراض قلب کے خطرے کو بڑھا دیتا ہے۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News