Advertisement
Advertisement
Advertisement

امراض قلب سے بچنے کے لیے کیلشیم سے بھرپور غذائیں کس وقت لینا بہتر ہے؟

Now Reading:

امراض قلب سے بچنے کے لیے کیلشیم سے بھرپور غذائیں کس وقت لینا بہتر ہے؟
امراض قلب سے بچنے کے لیے کیلشیم سے بھرپور غذائیں کس وقت لینا بہتر ہے؟

امراض قلب سے بچنے کے لیے کیلشیم سے بھرپور غذائیں کس وقت لینا بہتر ہے؟

کیلشیم سے بھرپور غذائیں جیسے ڈیری مصنوعات کا استعمال امراض قلب سے تحفظ دینے کے ساتھ آپ کی مجموعی صحت کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے تاہم ایک نئی تحقیق کے مطابق امراض قلب سے تحفظ کے لیے کیلشیم کو کب لیا جائے؟

رات کے کھانے سے لے کر ناشتے کے وقت تک دودھ لینے کا بہتر ین وقت کون سا ہے یہ جاننے کے لیے حال ہی میں ایک تحقیق کی گئی جس میں محققین نے 36164 امریکا میں رہنے افراد میں کیلشیم کے استعمال کے وقت کا تجزیہ کیا، جس سے معلوم ہوا کہ ناشتے اور رات کے کھانے کے درمیان کیلشیم لینا امراض قلب کے خطرے کو کم کرتا ہے۔

گزشتہ ماہ بی ایم سی پبلک ہیلتھ میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق رات کے کھانے میں کیلشیم کی مقدار کو 5 فیصد تک کم اور ناشتے میں 5 فیصد تک اضافہ کرنے سے قلبی خطرہ 6 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔

محققین نے نوٹ کیا کہ غذائی کیلشیم خون کے لپڈس، چربی اور بلڈ پریشر کو بہتر بنا سکتا ہے، جو قلبی امراض کے خطرے کو بڑھانے والے عوامل ہیں۔ واضح رہے کہ دنیا بھر میں اموات کی سب سے بڑی وجہ امراض قلب ہے۔

Advertisement

کیلشیم دودھ اور اس تیار غذاؤں، گہرے پتوں والی سبزیوں اور کچھ اقسام کی مچھلیوں میں وافر مقدار موجود ہوتا ہے تاہم جسم اسے کس وقت زیادہ بہتر انداز میں جذب کرتا ہے اس کا تعلق آپ کی 24 گھنٹے پر مشتمل حیاتیاتی گھڑی سے ہے۔

تحقیق کے مطابق دن کے وقت کیلشم جسم میں قدرے زیادہ مقدار میں جذب ہوتا ہے اس کی وجہ کچھ ہارمونز جو کیلشیم میٹابولزم کے لیے ضروری ہوتے ہیں جیسے پیراٹائیرائڈ ہارمون۔ دن کی روشنی یہ ہارمون زیادہ ہوتا ہے۔

ماہرین کے مطابق 19 سے 70 سال کی عمر کے مردحضرات اور 19 سے 50 سال کی خواتین کو دن بھر میں 1,000 ملی گرام کیلشیم تجویز کرتا ہے، جب کہ 71 سال اور اس سے زیادہ عمر کے مرد اور 51 اور اس سے زیادہ عمر کی خواتین کو 1,200 ملی گرام لینا ضروری ہے۔

یونیورسٹی آف کیلیفورنیا سان فرانسسکو ہیلتھ کے مطابق، ایک کپ دودھ میں عام طور پر 300 ملی گرام کیلشیم ہوتا ہے، جبکہ ایک کپ پکے ہوئے پالک میں 240 ملی گرام اور 3 اونس سارڈینز مچھلی میں  370 ملی گرام ہواتا ہے۔

ایسے تمام افراد جو پودے، گری دار میوے، بیج اور کبھی کبھار ڈیری اس کے متبادل متوازن غذا لیتے انہیں کیلشیم سپلیمنٹ کی ضرورت نہیں ہوتی۔

لیکن وہ لوگ جو کیلشیم سے بھرپور غذائیں کم یا نہیں لیتے یا وہ لوگ جنہیں لیکٹوز  سے الرجی ہے وہ اپنے معالج سے سپلیمنٹس کے بارے میں بات کر سکتے ہیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
لاہور: جناح اسپتال و علامہ اقبال میڈیکل کالج کی لیب میں ڈبل ایکسپائر بلڈ کلچر وائلز کا اسکینڈل بے نقاب
کراچی میں آشوبِ چشم کی وبا پھیلنے لگی
سرجری کے بغیر دماغ کی اندرونی حصوں تک بہتر رسائی فراہم کرنے والا انوکھا ہیلمنٹ تیار
فریکچر کو دھاتی پلیٹ یا راڈ کے بغیر جوڑنا ہوا اب ممکن؛ چین نے گلو تیار کرلیا
ڈاکٹرز صرف معالج نہیں، مسیحا ہونے چاہئیں، مصطفیٰ کمال
روس کا انسانیت پر احسانِ عظیم ، کینسر ویکسین تیار کرلی
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر