اسلام آباد میں وفاقی وزیر خزانہ سناتور محمد اورنگزیب کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ECC) کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں قومی سلامتی، دفاعی صلاحیتوں، غذائی تحفظ اور پٹرولیم شعبے کی اصلاحات سے متعلق متعدد خلاصے زیر غور لائے گئے۔
کمیٹی نے دفاعی خدمات کے منصوبوں، سرحدوں کی حفاظت اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے اہم منظوریاں دیں۔ یہ فیصلے پاکستان کی معاشی استحکام اور سیکورٹی فریم ورک کو مضبوط بنانے کی جانب اہم قدم ہیں۔
دفاعی شعبے کے لیے اہم مالی امداد
فاعی آلات کی مرمت کے لیے 10 کروڑ 3 لاکھ روپے:
وزارت داخلہ و کنٹرول کی طرف سے پیش کیے گئے خلاصے پر ECC نے وفاقی سول آرمڈ فورسز (FCAs) کے دفاعی آلات کی دیکھ بھال اور مرمت کے لیے 100.3 ملین روپے کی تکنیکی سپلیمنٹری گرانٹ (TSG) منظور کی۔ یہ فنڈز آلات کی فعال حالت کو یقینی بنانے کے لیے استعمال ہوں گے۔
سول آرمڈ فورسز کو اضافی 84 کروڑ 15 لاکھ 60 ہزار روپے:
سرحدوں کی نگرانی، اندرونی سلامتی اور قانون کی حکمرانی کو مضبوط بنانے کے لیے FCAs کو مزید 841.56 ملین روپے کی TSG دی گئی۔
یہ رقم سرحدی کنٹرول آپریشنز، اندرونی امن اور دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں میں مددگار ثابت ہوگی، خاص طور پر حالیہ مہم جوئی حملوں کے تناظر میں۔
دفاعی خدمات کے منصوبوں کے لیے 50 ارب روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ:
وزارت دفاع کی طرف سے پیش کیے گئے خلاصے پر ECC نے دفاعی خدمات کے پہلے سے منظور شدہ متعدد منصوبوں کے لیے 50 ارب روپے کی TSG منظور کی۔
یہ فنڈز داخلی سلامتی، سرحدی تحفظ اور مجموعی امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے فراہم کیے جائیں گے۔ یہ پیکج دفاعی صلاحیتوں کو بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔
دیگر اہم فیصلے
PASSCO کا خاتمہ اور خصوصی ادارے کی تشکیل:
وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کی طرف سے پیش کیے گئے خلاصے پر پاکستان ایگریکلچرل سٹوریج اینڈ سروسز کارپوریشن لمیٹڈ (PASSCO) کے خاتمے اور ایک نئے اسپیشل پرپز وہیکل (SPV) کی تشکیل کی منظوری دی گئی۔
SPV کا ابتدائی ادا شدہ سرمایہ 10 لاکھ روپے مقرر کیا گیا، جبکہ مجاز سرمایہ کی مقدار کم کی گئی تاکہ ادارے کی منظم بندش ممکن ہو سکے۔
آف شور آئل اینڈ گیس بلاکس کی لائسنس مدت میں توسیع:
پٹرولیم ڈویژن کی سمری پر ECC نے آف شور تیل و گیس تلاشی بلاکس کی لائسنس مدت میں توسیع اور ورکنگ انٹرسٹ کی تقسیم کی منظوری دی۔
یہ اقدامات غیر ملکی کمپنیوں کی شرکت کو فروغ دینے اور پاکستان کے پٹرولیم شعبے میں سرمایہ کاری بڑھانے کا مقصد رکھتے ہیں۔
غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے نئی مراعات:
اجلاس میں غیر ملکی کمپنیوں کی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے نئی مراعاتی تجاویز بھی منظور کی گئیں، جو معاشی ترقی اور توانائی شعبے کی اصلاحات کا حصہ ہیں۔
















