
چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی نےکہاہےکہ تحریک عدم اعتماد کی قرارداد کا مقابلہ کرنےکےلیےتیارہوں،آئین میں چیئرمین یاڈپٹی چیئرمین سینیٹ کوہٹانےکےلیےتحریک عدم اعتماد پیش کرنےکاکوئی طریقہ موجود نہیں ہے۔
تفصیلات کےمطابق چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نےاپوزیشن کےسات پارلیمانی رہنماؤں کوخط کے ذریعے جواب دے دیا اوراپوزیشن کے تحفظات مسترد کردیے۔
صادق سنجرانی نےاپوزیشن کے خط کاجواب دیتے ہوئےکہاہےکہ وہ اپنی ذات کی جنگ نہیں،ایوان کے تقدس کے لیے لڑ رہے ہیں۔ افراد آتے جاتےرہتے ہیں مگرادارے اورپارلیمانی روایات برقراررہتی ہیں۔
انہوں نے اپوزیشن کوجواب دیتے ہوئےکہا کہ نتائج سے بے پرواہ ہوکرپارلیمنٹ کےتقدس اورچیئرکی رولنگ کاتحفظ کروں گا،میں اپنے کسی مقصد کےلیےنہیں بلکہ سینیٹ آف پاکستان کےتقدس کےلیےکھڑاہوں۔
تین صفحات پرمشتمل خط میں صادق سنجرانی نےمزیدکہاکہ اپوزیشن کےجواب پروزارت پارلیمانی امورکوسینیٹ اجلاس بلانےکایادہانی نوٹس بھیج چکا ہوں۔ اجلاس بلائے جانے کی صورت میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کوہٹانےکی تحاریک پیش ہوں گی۔
چئیرمین سینیٹ نےکہاکہ یہ یقینی بناناچاہیےکہ اس سارےعمل میں چیئرکی رولنگ اورسینیٹ کا تقدس متاثرنہ ہو۔
چیئرمین سینیٹ نے اپوزیشن کو جوابی خط میں یہ بھی کہا کہ وہ اپوزیشن کی ریکوزیشن پراجلاس بلانے کےلیے وزارتِ پارلیمانی امورکوخط لکھ چکے ہیں۔
صادق سنجرانی نےاپنے جواب میں رضا ربانی سمیت سابق چیئرمینزکی رولنگ کابھی حوالہ دیا۔
چیئرمین سینیٹ کے استعفے کے حوالے سے آئین کے آرٹیکل چونسٹھ اورسینیٹ کے قاعدہ اٹھارہ کی وضاحت بھی کی گئی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News