
لاہورکے تاریخی شالامار باغ کو خطرناک عمارتوں کی فہرست میں شامل ہونے سے بچالیا گیا۔
آزربائیجان کے شہر باکو میں یونیسکو کی عالمی ورثہ کمیٹی کا 43 واں اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں پاکستان کی نمائندگی وزیر سیاحت پنجاب راجہ یاسرنے کی۔
اجلاس میں پاکستان کےتاریخی ورثہ شالامار باغ کومیٹرو ٹرین پراجیکٹ کی وجہ سے ہونے والے نقصان کا جائزہ لیا گیا۔جس کے دوران وزیر سیاحت راجہ یاسر نے شالامار باغ کے تحفظ کے لئے حکومتی اقدامات سے اجلاس کو آگاہ کیا اورحکومتی مؤقف کو اچھے انداز میں پیش کیا۔
صوبائی وزیرکا کہناتھاکہ یونیسکو کے ذیلی ادارے نے شالامار باغ کو خطرناک عالمی ورثہ کی فہرست میں شامل نہیں کیااورعالمی ورثہ کمیٹی نے پاکستان کے مؤقف کو تسلیم کیا ہے۔
صوبائی وزیر کا کہناتھا کہ پاکستانی مؤقف کو تسلیم کرنا سفارتی سطح پر ہماری کامیابی ہے، حمایت حاصل کرنے کے لئے مختلف ممالک سے سفارتی سطح پر بات کی۔
وزیرسیاحت کا یونیسکو کی عالمی ورثہ کمیٹی کوبریفنگ دیتے ہوئےکہناتھاکہ حکومت پاکستان نے تاریخی اور ثقافتی ورثہ کی حفاظت کےلئےموثر اقدامات کئے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دور حکومت میں اورنج ٹرین منصوبہ کی وجہ سے یونیسکو نے شالیمار باغ کا مقدمہ شروع کررکھا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News