
الیکشن کمیشن نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو پارٹی عہدے کےلئے اہل قرار دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطا بق الیکشن کمیشن نے مریم نواز کی نائب صدارت کے عہدے سے ہٹانے کی درخواست پر فیصلہ آج دن ساڑھے گیارہ بجے سنایا ہے جس کے مطا بق وہ مسلم لیگ ن کی پا رٹی صدارت کے عہدے کےلئے اہل قرار دی گئی ہیں۔
درخواست پاکستان تحریک انصاف کی رکن ملیکہ بخاری، فرخ حبیب اور کنول شوزب نے دائر کی تھی جس پر الیکشن کمیشن نے گزشتہ روز فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
چیف الیکشن کمشنر نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ نائب صدر کا عہدہ غیر فعال اور اختیارات کے بغیر ہے، اگر پارٹی صدر کا عہدہ خالی ہو تو مریم نواز نااہلی کے خاتمے تک یہ عہدہ نہیں سنبھال سکتیں لہٰذا انہیں پارٹی کی نائب صدارت سے نہیں ہٹایا جاسکتا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز چیف الیکشن کمشنرسردار محمد رضا کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پرسماعت کی۔
سماعت کے آغاز پر پاکستان تحریک انصاف کے وکیل حسن مان نے الیکشن کمیشن کو نواز شریف کو پارٹی صدارت سے ہٹانے سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلہ کا حوالہ دیا۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ واضح طور پر کہ چکی ہے کہ نااہل، سزا یافتہ شخص پارٹی صدارت نہیں رکھ سکتا، جس پر ممبر خیبر پختونخواہ ارشاد قیصرنے ریمارکس دیئے کہ عدالت کا فیصلہ الیکشن ایکٹ کے نافذ ہونے سے پہلے کا ہے جس میں نااہل سزا یافتہ شخص پر پارٹی صدارت یا عہدہ رکھنے کی ممانعت نہیں ہے۔
جہانگیر جدون نے الیکشن کمیشن کو جواب میں کہا کہ مریم نواز کو تعینات کیا گیا ان کےعہدہ کے لئے کوئی انتخابات نہیں کئے گئے، ن لیگ کے آئین کے مطابق نائب صدر کے پاس کوئی اختیار نہیں صرف علامتی عہدہ ہے۔
انہوں نے مؤقف اپنایا کہ الیکشن ایکٹ میں سزا یافتہ شخص پر پارٹی عہدہ رکھنے کی کوئی پابندی نہیں، پرویز مشرف دور میں سزا یافتہ شخص پر پارٹی عہدہ رکھنے پر پابندی تھی۔ مریم نواز کے خلاف پی ٹی آئی کی درخواست ناقابل سماعت اور بدنیتی پر مشتمل ہے۔
انہوں نے استدعا کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن مریم نواز کے خلاف درخواست خارج کرے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News