انڈے کوعام طور پر کولیسٹرول بڑھانے، چکنائی کا سبب بننے اور دل کی بیماریوں کا موجب ٹہرایا جاتا ہے، تاہم سائنسدانوں نے انڈے کو دل کی صحت کے لیے فائدہ مند قراردے دیا اور اس میں موجود غذائی کولیسٹرول کی مقدار کو محفوظ قرار دے دیا۔
ماہرین صحت کادعویٰ ہے کہ روزانہ ایک انڈا کھانے سے دل کی جانب جانے والی شریانوں کے امراض جیسے ہارٹ اٹیک یا فالج وغیرہ کا خطرہ نہیں بڑھتا، امریکی تحقیقی میں یہ بات ثابت ہوگئی۔
خون میں بہت کولیسٹرول کی زیادہ مقدار سے شریانوں میں گاڑھا اور سخت مواد جمع ہونے لگتا ہے جو دل کی بیماری اورفالج کا خطرہ بڑھاتا ہے۔
امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن نے تحقیق سےیہ بات ثابت کی ہےکہ سرخ گوشت وغیرہ میں موجود چکنائی کی جگہ غذائی کولیسٹرول کی کم مقدار کو دینا نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح کو کم رکھنے میں مدد دےسکتا ہے۔
سچورٹیڈ فیٹ گوشت اور دودھ وغیرہ میں موجود ہوتا ہے جس کی جگہ پولی ان سچورٹیڈ فیٹس جیسے کنولا یاسویا بین آئل کا استعمال کرنا چاہیے۔
تحقیق میں مزیدبتایا گیا کہ چینی اور نمک سے بھرپور غذاﺅں کا استعمال محدود کیا جانا چاہیے۔
جرمن جریدےمیں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ غذائی کولیسٹرول اور خون میں نقصان دہ ایل ڈی ایل کولیسٹرول کی سطح میں مقدار اہمیت رکھی ہے یعنی کتنا زیادہ غذائی کولیسٹرول جسم کا حصہ بنتا ہے، وہ اہمیت رکھتا ہے۔
یہ تعلق غذائی چربی کی اقسام کو ایڈجسٹ کرنے کے بعد بھی برقرار رہا، آسان الفاظ میں انڈے کھانے سے امراض قلب اور فالج کا خطرہ نہیں بڑھتا۔
ماہرین صحت کا کہنا تھا کہ روزانہ ایک انڈا کھانا دل کی صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔
ماہرین صحت کہتے ہیں کہ غذائی کولیسٹرول اوردل کی بیماریوں کے خطرے کے بارے میں مختلف پہلوﺅں کو دیکھنے کی ضرورت ہے، غذاوں میں حیوانی چربی کا استعمال دل کی بیماری کا باعث بنتا ہے۔
انہوں نےمزید کہا کہ صحت مند رہنے کیلئے متناسب غذا کا استعمال زیادہ ضروری ہے جس میں پھل، سبزیاں، دالوں، کم چکنائی والی دودھ کی مصنوعات، کم چربی والا گوشت، چکن، مچھلی یا نباتاتی پروٹین کا غذا میں استعمال دل کی صحت برقرار رکھتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
