
عالمی مالیاتی ادارہ نےخبردارکیاہےکہ کوروناوائرس کی وجہ سےایشیامیں رواں سال اقتصادی ترقی کی شرح صفررہےگی۔
آئی ایم ایف کےمطابق گزشتہ 60 برس میں پہلی مرتبہ ایسےحالات پیداہوئےجس میں معاشی ترقی کا شرح نمواس سطح پر پہنچی۔
عالمی خبررساں ادارے کےمطابق آئی ایم ایف کےمطابق شعبہ برآمدات اورسروس سیکٹرکےحوالےسے مشہورایشیامیں’اموات‘ کی شرح غیرمعمولی بڑھ گئی ہے۔
آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹرکرسٹالیناجورجیفانےکہا کہ پالیسی سازوں کومتاثرہ خاندانوں اورکاروباری مراکزکومدد فراہم کرنی چاہیےجوسفری وسماجی پابندیوں کی وجہ سےبہت متاثرہورہےہیں۔
انہوں نےزوردیا کہ وباکےپھیلاؤ میں کمی لانے کےلیےاقدامات بھی کیےجائیں۔
کرسٹالیناجورجیفا نےویڈیو کانفرنسنگ کےذریعےبریفنگ دیتےہوئےکہاکہ اس وقت عالمی معیشت غیریقینی سےدوچارہے،ایشیا پیسیفک اس چینلج سےآزادنہیں ہے،وائرس کااس خطےمیں اثرانتہائی زیادہ ہوگاجس کےنتائج ناقابل فہم ہوسکتےہیں۔
آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹرکرسٹالیناجورجیفانےکہا کہ اگرچہ ایشیائی ممالک معاشی چینلجزسےاس طرح دوچار نہیں ہوئےجس طرح دیگر خطےہوئےہیں لیکن یہ پیش گوئی عالمی معاشی بحران کےدوران اوسط نمو کی شرح 4.7 فیصد سےبھی بدترہےاور 1990 کی دہائی کےآخرمیں ایشیائی مالیاتی بحران کے دوران 1.3 فیصداضافہ ہواتھا۔
آئی ایم ایف نےامید ظاہر کی کہ کامیاب پالیسیاں کے نتیجے میں آئندہ سال ایشیائی معاشی نمو میں 7.6 فیصد اضافے کی توقع ہے لیکن یہ آوٹ لک انتہائی غیر یقینی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News