
افغانستان کےدارالحکومت کابل میں خودکش دھماکےمیں3 افرادجاں بحق اور15افراد زخمی ہوگئے۔
عالمی خبررساں ایجنسی کےمطابق کابل میں کئی ہفتوں کےدوران یہ پہلا دھماکا ہے،بظاہر اس کا نشانہ افغان اسپیشل فورسز کا کیمپ تھا،مگردھماکےکانشانہ عام شہری بنےہیں۔
حکام کاکہناہےکہ حملےمیں جاں بحق اورزخمی ہونےوالےافراداسپیشل فورسزکےکیمپ میں ایک کنٹریکٹ پرکام کررہےتھےاور حملےکےوقت وہ دروازہ کھلنےکےانتظارمیں تھے۔
دوسری جانب اب تک کسی گروپ نےدھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
طالبان ترجمان کاکہناہےکہ دھماکےکےحوالے سے معلومات لی جارہی ہیں کہ یہ حملہ ان کےجنگ جووؤں نےکیاہےیاکسی اور نے۔
واضح رہےکہ اس سےقبل افغانستان کےدیگرصوبوں میں افغان طالبان کی جانب سےسیکیورٹی فورسزپرحملےکیےجاچکےہیں ، تاہم کابل میں یہ دھماکہ کئی ہفتوں بعدہواہے ۔
گزشتہ ہفتےافغانستان کےصوبوں بلخ اورتخارمیں جنگجوؤں نےسیکیورٹی چیک پوسٹوں پرحملوں میں مجموعی طورپر28 اہلکارہلاک اورمتعدد زخمی ہوگئےتھے ۔
جبکہ 3 روز قبل صوبےلوگارمیں شدت پسند جنگجوؤں نےفوجی قافلے پردھاوابول دیاتھا ،حملےمیں افغان فوج کے 7 اہلکارموقع پرہی ہلاک ہوگئے تھے جبکہ 4 اہلکاروں کواسلحہ اور فوجی گاڑیوں کے ہمراہ اغواکرکےساتھ لےگئےتھے۔
دوسری جانب اقوام ِ متحدہ کی جانب سے جاری رپورٹ کےمطابق گزشتہ 3 ماہ میں افغانستان میں 533 عام شہری ہلاک ہوچکےہیں جن میں ایک تہائی تعدادبچوں کی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News