
سندھ ہائی کورٹ نے ڈپٹی کمشنر ملیر اور کورنگی کو گٹر کے پانی سےسبزیاں اگانے والوں کیخلاف فوری کارروائی کرنے کا حکم دے دیاہے۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس یوسف علی سعید پر مشتمل دو رکنی بینچ نے ملیر ندی کی سرکاری اراضی پر گٹر کے پانی سے سبزیاں اگانے کیخلاف درخواست پر سماعت کی۔
سماعت کےدوران عدالت نے ڈپٹی کمشنر ملیر اور کورنگی کو گٹر کے پانی سے اگائی جانے والی سبزیوں کیخلاف فوری کارروائی کا حکم دیتے ہوئے ملیر ندی کی سرکاری زمین کی الاٹ سے متعلق بھی مکمل تفصیلات طلب کرلیں۔
جسٹس محمد علی مظہرنے ریمارکس دیے کہ ڈپٹی کمشنرز ملیر ندی کا جاکر معائنہ کریں اور اگر سیوریج کے پانی سے سبزیاں اگائی جا رہی ہیں تو تلف کی جائیں، ہمیں ڈپٹی کمشنرز کا جواب دیکھ کر تعجب ہوا، ڈپٹی کمشنرز تو عوام کی مدد کے لیے لائے گئے ہیں اور آپ خود کسی سے مدد مانگ رہے ہیں؟ لوکل ایڈمنسٹریشن آپ کے پاس ہے کیا ایس ایس پی اور ڈی آئی جی سے نفری نہیں طلب کرسکتے؟
ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ گٹر کے پانی سے سبزیاں اگانے والوں کیخلاف کارروائی شروع کی جارہی ہے، اسلم بھٹہ ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ ملیر ندی کی زمین سندھ حکومت نے 30 سال کے لیے لیز پر دی تھی، جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کیا زمین گٹر کے پانی سے سبزیاں اگانے کے لیے الاٹ کی گئی ہے؟ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ ہم کہتے ہیں غلط کام نہیں ہونا چاہیے اگر زمین لیز پر دی بھی گئی ہے تو وہاں گٹر کے پانی سے سبزیاں اگائیں گے؟
عدالت نے سبزیاں اگانے والے فریقین کے وکیل سے بھی 19 مئی کو تحریری جواب طلب کرلیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News