افغانستان کے صدر نے عید الفطر کے موقع پر ہونے والی جنگ بندی کے دوران 2 ہزار طالبان جنگجوؤں کی رہائی کا اعلان کیا ہے۔
افغان خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے صدر اشرف غنی نے جذبہ خیر سگالی کے تحت طالبان قیدیوں کی رہائی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ کابل حکومت طالبان کے ساتھ مزید مذاکرات کے لیے تیار ہے۔
افغان صدر اشرف غنی کے ترجمان صدق صدیقی نے ٹوئٹر پر جاری ایک بیان میں کہا کہ طالبان کی جانب سے عید الفطر کے موقع پر 3 روزہ جنگ بندی کے اعلان کے بعد صدر اشرف غنی کی جانب سے جذبہ خیر سگالی کے طور پر 2 ہزار طالبان قیدیوں کی رہائی کے عمل کا آغاز کردیا گیا۔
Pres. Ghani today initiated a process to release up to 2000 Taliban prisoners as a good will gesture in response to the Taliban’s announcement of a ceasefire during Eid.The AFG Gov is extending the offer of peace and is taking further steps to ensure success of the peace process. pic.twitter.com/So0UEB5Bpi
Advertisement— Sediq Sediqqi (@SediqSediqqi) May 24, 2020
اس سے قبل طالبان نے ہفتے کے روز عید الفطر کے موقع پر ملک میں 3 روزہ جنگ بندی کا اعلان کیا تھا، جسے نہ صرف افغان حکومت بلکہ اس کے ہمسائے ممالک اور افغان جنگ میں اہم ترین حریف امریکا نے بھی سراہا تھا۔
(1/5) #EidMubarak to all who celebrate. We welcome the Taliban’s decision to observe a ceasefire during Eid, as well as the Afghan government announcement reciprocating and announcing its own ceasefire.
— U.S. Special Representative Zalmay Khalilzad (@US4AfghanPeace) May 23, 2020
واضح رہے کہ 29 فروری 2020 کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں طالبان اور امریکا کے درمیان ہونے والے امن معاہدے کے تحت افغان حکومت کو 5 ہزار طالبان قیدیوں کو رہا کرنا تھا تاہم اب تک حکومت نے ایک ہزار طالبان قیدیو کو رہا کیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
