
امریکا نے ایران کے وزیر داخلہ سمیت9 شخصیات پر نئی پابندیاں عائد کردی ہیں۔
فرانسیسی خبررساں ادار کے مطابق واشنگٹن کی جانب سے پاسداران انقلاب ایران (آئی آر جی سی) کے صوبائی کمانڈر اور لا انفورسمنٹ فورس (ایل ای ایف) کے اعلیٰ عہدیداروں سمیت 7 افراد پر بھی پابندی لگادی۔
امریکی حکام نے الزام لگایا ہے کہ متعدد ایرانی کمپنیاں ’توانائی، تعمیرات، ٹیکنالوجی، سروسز اور بینکنگ انڈسٹری میں ملوث ہیں۔
امریکی سیکریٹری خزانہ اسٹیون میوچن نے کہا کہ ایرانی حکومت جسمانی اور نفسیاتی زیادتیوں کے ذریعے ایرانی عوام کے پرامن احتجاج پر پرتشدد دباؤ ڈالتی ہے۔
امریکی محکمہ خزانہ نے ایران کے تین اداروں پر بھی پابندیاں عائد کی ہیں۔ ان میں دو جیلیں اور ایک قانون نافذ کرنے والا ادارہ ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مئی 2018ء میں جولائی 2015ء میں ایران کے ساتھ طے شدہ جوہری سمجھوتے سے دستبردار ہوگئے تھے۔اس کے بعد سے ان کی انتظامیہ نے ایران کے خلاف سخت پابندیاں عائد کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
محکمہ خزانہ کی پابندیوں کے تحت کوئی بھی امریکی ادارہ یا فرد ایرانی حکام اور اداروں کے ساتھ کوئی کاروباری لین دین نہیں کرسکتا ہے اور ان کے اگر امریکا میں کوئی اثاثے ہیں تو انھیں ضبط کر لیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News