
وزارت ہوا بازی نے مشتبہ لائسنس یافتہ پائلٹس کی فہرست جاری کردی ہے۔
وزارت ہوا بازی کی فہرست میں 141 پائلٹس کے ناموں کے علاوہ کیپٹن اور فرسٹ آفیسرز یا کو پائلٹ کے نام بھی شامل ہیں۔
فہرست میں 111 کپتانوں، 30 فرسٹ آفیسر اور کو پائلٹس کے نام بھی شامل ہیں جبکہ مشتبہ لائسنس یافتہ 9 پائلٹس ائیربلو، 10 پائلٹس سرین ائیر اور 17 پائلٹس شاہین ائیرلائن کے ہیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ گزشتہ دس سال میں چار حادثات ہوئے جن میں سے تین کے ذمہ دار پائلٹ تھے۔ جعلی لائسنس والے پائلٹس کے خلاف فوجداری مقدمات چلائیں گے۔ 28پائلٹس کے لائسنس کی منسوخی کی سمری کابینہ کو بھیجی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے پہلے اعلان کیا کہ جعلی لائسنس والے پائلٹس کی تعداد 150 ہے اور پریس کانفرنس میں تعداد 148 بتائی مگر فہرست 141 کی جاری کی گئی۔
وزیردفاع نے کہا کہ 753 پائلٹس پاکستان میں کام کررہے ہیں جن میں سے 262 افراد کے لائسنس مشکوک پائے گئے۔ 121پائلٹس کا ایک پیپر مشکوک تھا۔ دوبوگس والے پیپر والے 39 پائلٹ ہیں جبکہ 34 کپتان ایسے ہیں جن کے آٹھوں پرچے مشکوک پائے گئے۔ پائلٹس کی جگہ دیگر افراد کے پیپر دینے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزارت ہوابازی کی طرف سےجاری فہرست میں پالپا کے سینئر عہدیداران بشمول ترجمان پالپا کیپٹن قاسم قادر بھی شامل ہیں جبکہ پنجگور حادثے میں جہاز کے کپتان یحیی سندھیلا بھی شامل ہیں، پنجگور حادثے کے بعد سے مشتبہ لائسنس کا اسکینڈل سامنے آیا۔
دوسری جانب پی آئی اے نے مشتبہ لائسنس کے معاملے پر فوری طور پر 141 پائلٹس کو گراؤنڈ کردیا ہے ۔
ترجمان پی آئی اے کے مطابق سی ای او ائیر مارشل ارشد ملک نے پی آئی اے کے پائلٹس کو گراؤنڈ کے جانے سے متعلق وزارت ہوا بازی کو آگاہ کردیا۔
پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے تمام سفیروں کو خط لکھ کر ائیرلائن کے اقدامات سے آگاہ بھی کیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News