
روسی صدر ولادیمیر پیوتن نے قُطبِ شمالی کے دو دریاوں میں 21ہزار ٹن ڈیزل کے بہہ جانے کے واقعے کے بعد علاقے میں ہنگامی صورتحال کا اعلان کر دیا ہے۔
غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق حادثہ کئی روزقبل پیش آیا جب نورلسک کے ایک علاقے میں پاور پلانٹ سے 21ہزار ٹن ڈیزل بہنا شروع ہوا۔
ابتدائی رپورٹس کے مطابق پاور پلانٹ کے اسٹوریج ٹاور سے ایک گاڑی ٹکرا کر تباہ ہوگئی جس کے بعد پاور پلانٹ کے تیل کے ٹینک کی دیواریں پھٹ گئیں اور وہاں آگ لگ گئی جبکہ وہاں موجود تیل بھی بہنا شروع ہوگیا۔ حادثے کی خبر انتظامیہ کو کئی روز گزر جانے کے بعد ہوئی۔
پاور پلانٹ پر تعینات حکام دو روز سے حادثے سے نمٹنے کیلئے کوششیں کررہے تھے تاہم جائے حادثہ پر ایک لاکھ اسکوائر میٹر زمین پر تیل بہہ جانے کے بعد بالآخر روسی صدر کو واقعے کی اطلاع دی گئی۔
صدر پیوتن نے اس واقعےپر گورنر الیگزینڈر اُس پر سخت برہمی اور غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکام کو اس واقعے کا علم تاخیر سے کیوں ہوا؟
جس پر انہیں بتایا گیا کہ حادثے کے بارے میں انہیں بھی علم سوشل میڈیا کے ذریعہ ہوا، گورنر کی جانب سے واقعے سے نمٹنے کیلئے 2 ہفتوں کی مہلت بھی طلب کی گئی ہے۔
جس پر روسی صدر نے غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیا اب ہمیں ایسے واقعے کا علم سوشل میڈیا کے ذریعے ہوگا؟ بعد ازاں روسی صدر پوتِن نے اس واقعے کی تحقیقات کا حکم جاری کر دیا ہے۔
خیال رہے کہ پلانٹ کے ایک مینیجر کو زیرِ حراست لے لیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News