
موسم گرما میں کھٹے میٹھے پھل فالسے کا استعمال فرحت بخش ہونے کے ساتھ گرمی بھگانے میں مدد دیتا ہے۔
فالسہ کے تازہ جوس کے استعمال سے لو لگنے اور ڈی ہائیڈریشن سے بچا جاسکتا ہے۔ گرمیاں آتے ہی ہیٹ اسٹروک سے کئی افراد متاثر ہوتے ہیں، موسم گرما میں پیٹ اور آنتوں کی بیماریاں بھی عام ہوجاتی ہیں۔
موسم گرما میں لو لگنے سے بچنے اور گرمی کی شدت کو کم کرنے کیلئے صدیوں سے فالسے کے جوس کا استعمال ہوتا رہا ہے، جس میں کیلشیم کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے۔
ماہرین صحت کا کہناہے کہ فالسے کے 100 گرام میں 72 کیلوریز، 81 ملی گرام موئسچر، 15 ملی گرام کاربوہائیڈریٹس ، 129 ملی گرام کیلشیم اور 3 ملی گرام آئرن پایا جاتا ہے جبکہ اس میں پروٹین ، فیٹ اور منرلز کی تعداد 1 ملی گرام ہوتی ہے ۔
فالسے کا شربت کیوں استعمال کریں؟
لو اور تپش کے باعث بے انتہا پسینہ آتا ہے جس کے نتیجے میں جسم سے سوڈیئم کا اخراج بھی زیادہ ہوتا ہے اور چکر آنا،بےہوش ہونا اور تھکاوٹ محسوس ہونا عام سی بات ہے، ایسے میں ماہرین چینی اور نمک ملے پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال تجویز کرتے ہیں تاکہ جسم میں الیکٹرولائٹس کی مقدار برابر رہے ۔
ورلڈ جرنل آف فارماسیوٹیکل ریسرچ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق فالسے میں سوڈیئم اور پوٹاشیم کی بھاری مقدار پائی جاتی ہے جس کے استعمال کے نتیجے میں انسانی جسم میں آئنز کی سطح برقرار رہتی ہے اور آپ خود کو تروتازہ اور توانا محسوس کرتے ہیں۔
صبح کے اوقات میں تازہ فالسے کے جوس کے استعمال سے معدے اور آنتوں کی صحت پر مثبت اثرات آتے ہیں ، گرمیوں میں ڈائریا اور ہیضے جیسی بیماریوں سے نجات ملتی ہے جبکہ ہاضمہ بھی درست ہوتا ہے ۔
ایک تحقیق کے مطابق فالسے میں اینٹی آکسیڈنٹ اور اینٹی مائیکروبیئل خصوصیات پائے جانے کے سبب معدے کی صحت کے لیے یہ ایک مؤثر غذا ہے۔
اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات پائے جانے کے سبب فالسے کے شربت کا استعمال یو ٹی آئی ( یورینری ٹریک انفیکشن ) کی شکایت میں بھی مدد گار ثابت ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News