
معاون خصوصی برائے ڈیجیٹل پاکستان تانیہ ایدروس نے کہا ہے کہ یوٹیوب جیسے پلیٹ فارم پر پابندی لگانا مسئلے کا حل نہیں۔
مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر تانیہ ایدروس نے لکھا کہ پاکستان میں 3 برس یوٹیوب پر پابندی تھی جس نے مقامی سطح پر مواد تیار کرنے والے ایکو سسٹم کو بھی محدود رکھا۔
Banning a platform like YouTube is not a solution. The 3 years when YouTube was banned in Pakistan it held back our content creator ecosystem which has just started to flourish now, creating employment opportunities for thousands.
— Tania Aidrus (@taidrus) July 22, 2020
معاون خصوصی برائے ڈیجیٹل پاکستان نے مزید کہا کہ یوٹیوب سے بندش ہٹنے کے بعد ایکو سسٹم نے اب پھلنا پھولنا شروع کیا ہے اور اس سے ہزاروں افراد کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔
دوسری جانب وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے بھی پابندی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ پابندی لگا کر اپنے پاؤں پر کلہاڑا ماریں گے۔
انہوں نے کہا کہ لاکھوں لوگ ٹیکنالوجی کے کاروبار سے وابستہ ہیں، اپنے اداروں کی صلاحیت کو بہتر بنانے کی کوشش کرنی ہوگی۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے گزشتہ روز سوشل میڈیا اور یوٹیوب پر قابل اعتراض مواد کا نوٹس لیا تھا۔
۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News