
عازمین حج آج مزدلفہ سے منیٰ پہنچنے کے بعد شیاطین کو کنکریاں ماریں گے۔ انہیں شیاطین کو مارنے کے لیے کنکریوں کی تھیلیاں فراہم کر دی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق مزدلفہ میں قیام کے دوران حجاج کرام کو شیاطین کو مارنے کے لیے کنکریاں فراہم کر دی گئیں۔ جمعہ کو فجر کی نماز کے بعد انھیں سعودی حکومت کی مہیا کردہ خصوصی بسوں کے ذریعے گروپوں کی شکل میں جمرات (منیٰ) لے جایا جائے گا جہاں وہ تینوں شیطانوں کو باری باری کنکریاں ماریں گے اور دعائیں کریں گے۔
قربانی کرنے کے بعد عازمین احرام اتار کر عام لباس زیب تن کریں گے۔
حجاج کرام نے خصوصی بسوں کے ذریعے میدان عرفات سے مزدلفہ پہنچنے کے بعد مغرب و عشا کی نمازیں اکھٹی ادا کیں۔ حجاج کرام نے پوری رات کھلے آسمان تلے گزاری۔
میدانِ عرفات میں حجاج کرام رکنِ اعظم وقوف عرفہ کی تکمیل کے بعد جمعرات کی شام مزدلفہ کی جانب روانہ ہو ئے تھے۔ انھوں نے میدان عرفات میں واقع مسجد نمرہ میں خطبہ حج سنا اور ظہر و عصر کی با جماعت نمازیں اکھٹی ادا کیں۔
حجاج کرام نے نویں ذی الحجہ کا سورج غروب ہونے تک وہیں قیام کیا جس کے بعد خصوصی بسوں کے ذریعے وہ مزدلفہ روانہ ہوئے۔
حجاج کرام کنکریاں مارنے کے بعد جانوروں کی قربانی کریں گے۔ یہ سلسلہ تین دن تک جاری رہے گا۔ حجاج کرام اسی دوران اپنے سر کے بالوں کو منڈوائیں گے اور کعبۃ اللہ کا آخری طواف کریں گے۔ کعبۃ اللہ کے آخری طواف کے ساتھ ہی مناسک حج کی تکمیل ہو جائے گی۔
عرب میڈیا کے مطابق اس مرتبہ کورونا وائرس کی وجہ سے حجاج کرام نے عرفات سے مزدلفہ اور مزدلفہ سے منیٰ کا سفر خصوصی بسوں کے ذریعے طے کیا ہے۔
کورونا وائرس کے باعث اس مرتبہ حجاج کرام مناسک کی ادائیگی ایک دوسرے سے دو میٹر کے فاصلے سے کررہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News