
منگولیا میں طاعون سے 15 سال کا لڑکا ہلاک ہوگیا، جس کے بعد کئی لوگوں کو قرنطینہ کردیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بیبونک ( گلٹی دار ) طاعون سے15 سالہ لڑکے کی ہلاکت کے بعد علاقے کے متعدد لوگوں کو قرنطینہ میں منتقل کر کے علاقے میں پابندیاں سخت کر دی گئیں۔
منگولین حکام کے مطابق مرنے والے نوجوان میں کچھ روز پہلے طاعون کی علامات ظاہر ہوئی تھیں۔
منگولیا کے وزارتِ صحت کے مطابق نوجوان نے اپنی موت سے 3 دن قبل اپنے 2 دوستوں کے ساتھ مارموت کا گوشت کھایا تھا ۔
نوجوان سے تعلق میں آنے والے 15 لوگوں کو قرنطینہ میں منتقل کرکے انہیں اینٹی بائیوٹک ٹریٹمنٹ دی جا رہی ہے۔
طاعون کی بیماری کے نئے کیسز آنے کے بعد 5 علاقوں میں لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا ہے ۔
رواں ماہ کے آغاز میں چین اور منگولیا میں طاعون کے3 کیسز سامنے آ چکے ہیں۔
بیبونک کے کیسز سامنے آنے کے بعد حکام کی جانب سے ہائی الرٹ جاری کیا جاچکاہے ، جبکہ لوگوں کو متاثرہ جانوروں بالخصوص مارموت کے شکار، ایک سے دوسری جگہ منتقل کرنے یا کھانے کے حوالے سے خبردار کیا گیا ہے جبکہ لوگوں سے کسی بیمار یا مردہ چوہے کے بارے میں رپورٹ کرنے کا بھی کہا گیا ہے۔
واضح رہے کہ مذکورہ بیماری کو قرون وسطیٰ میں سیاہ موت کا نام دیا گیا تھا، جو Yersinia pestis bacterium کا نتیجہ ہوتا ہے اور پسو کے ذریعے چوہوں میں منتقل ہوکر انسانوں تک پہنچ جاتا ہے۔
تاہم گلٹی دار طاعون علاج نہ کروانے والے 30 سے 60 فیصد کیسز میں جان لیوا ثابت ہوتا ہے جبکہ آغاز میں ہی اینٹی بائیوٹیکس سے اس کا علاج ممکن ہے۔
واضح رہے ماضی میں (1300 کے بعد) سیاہ موت کے نتیجے میں یورپ میں 5 کروڑ افراد ہلاک ہوئے تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News