اقوام متحدہ نے متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدے کا خیرمقدم کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گٹیرس کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ مشرق وسطی کے خطے میں امن و سلامتی کو فروغ دینے والے کسی بھی اقدام کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
یو این ترجمان کا بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا جب اسرائیل اور متحدہ عرب امارات نے کل جمعرات کو تعلقات کو معمول پر لانے پر اتفاق کیا ہے۔
اسرائیل اور متحدہ عرب امارات نے جمعرات کو ایک تاریخی معاہدے کا اعلان کیا، جس سے دونوں ممالک کے مابین سفارتی تعلقات کو مکمل طور پر معمول پر کی راہ ہموار ہو گی۔ اس معاہدے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ثالثی کا کردار ادا کیا ہے۔
معاہدے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور ابو ظہبی کے ولی عہد الشیخ محمد بن زاید النہیان نے جمعرات کے روز ٹیلیفون پر بات چیت کی۔ انہوں نے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے مابین مکمل دوطرفہ تعلقات کے آغاز پر اتفاق کیا اور امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان معاہدہ ایک تاریخی لمحہ ہے۔
متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ عبد اللہ بن زید نے اس بات پر زور دیا کہ معاہدہ خطے میں امن و استحکام کے لئے نئے افق کھولنے کی راہ ہموار کرے گا۔
دوسری جانب ترکی , فلسطین اور ایران نے دونوں ممالک کے درمیان معاہدے کی مذمت کی ہے ۔
فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان ہونے والے معاہدے کو مسترد کرتے ہیں، یہ معاہدہ فلسطینیوں کی نمائندگی نہیں کرتا اور عوام کے حقوق کو نظرانداز کرتا ہے۔
ترک وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ یواے ای اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدہ فلسطینی عوام کی خواہش کے خلاف ہے۔
ترک وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ امارات نے محدودمفادکے لیے فلسطینی کاز کے ساتھ غداری کی ہے۔
ایران نے بھی اسرائیل اوریواے ای کے درمیان امن معاہدے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امن معاہدہ فلسطینیوں کو دھوکا دینے کے مترادف ہے۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
