
کراچی کے علاقے ڈیفنس میں ڈاکٹر ماہا کی مبینہ خودکشی میں استعمال ہونے والی پستول کے مالک نے پولیس سے رابطہ کر لیا۔
پولیس کے مطابق پستول کے مالک سعد نصیر کے اہلخانہ سے ماہا علی کے اہلخانہ نے رابطہ کیا تھا، سعد نصیر ڈیفنس کا رہائشی ہے اور شادی شدہ ہے، سعد نصیر نے پولیس افسر سے رابطہ کیا اور پستول کے حوالے سے اہم معلومات دیں۔
پولیس نے بتایا کہ سعد نصیر نے اسلحہ اپنے ایک دوست کو دیا تھا، ڈاکٹر کو اسلحہ دوست نے دیا یا کسی اور کے ذریعے پہنچا، سعد نصیر نے تھانے آکر سرکاری طور پر بیان قلمبند نہیں کرایا ہے۔
پولیس ڈاکٹر ماہا کے اہلخانہ اور اسکے ایک دوست کا بیان پہلے ہی قلمبند کرچکی ہے۔
گزشتہ روز ماہا کےقریبی دوست جنید کا بیان بھی قلمبند کیا گیاتھا،جنید نے اپنے بیان میں بتایا کہ مرحومہ سے گزشتہ 4 سال سے تعلقات تھے اور ہم جلد ہی شادی کرنے والے تھے۔
خاتون ڈاکٹر کے دوست کا کہنا تھا کہ ماہا کا اکثر اپنے والدین سے جھگڑا رہتا تھا، ماہا گھریلو پریشانیوں کی وجہ سے ڈپریشن میں رہا کرتی تھی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روزابتدائی تفتیش میں بتایا گیا تھا کہ خودکشی میں استعمال ہونے والااسلحہ سعد نصیر نامی شخص کا تھا ، سعد نصیر نے اسلحہ 2010 ءمیں بشیر خان ٹریڈنگ کمپنی سے خریدا تھا۔
واضح رہے کہ 19 گست کو کراچی کے علاقے ڈیفنس میں ڈاکٹر ماہا نے گولی مار کر خودکشی کرلی تھی ۔ پولیس کے مطابق ڈاکٹر غیر شادی شدہ تھیں اور کافی عرصے سے گھریلو پریشانی کا شکار تھیں، خاتون ڈاکٹر کا آبائی تعلق میر پور خاص سے ہے جبکہ وہ 15 دن پہلے گھر پر کرایہ پر آئی تھی۔
پولیس کے مطابق ڈاکٹر کا والد سے جھگڑا ہوا جس پر دلبرداشتہ ہو کر اس نے باتھ روم میں جاکر خودکشی کر لی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News