
سانحہ اے پی ایس کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران عدالت نے 4 ہفتے میں حکومت سے جواب طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس گلزاراحمد اور جسٹس اعجازالاحسن پرمشتمل 2 رکنی بنچ نے سانحہ اے پی ایس کیس کی سماعت کی۔
ورثا نے سپریم کورٹ میں دہائی کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں انصاف چاہیے، جس پرچیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ یہ آپ کو کہنے کی ضرورت نہیں،ہم اسی لیے بیٹھے ہیں لیکن ابھی کمیشن کی رپورٹ نہیں پڑھی۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ہم نے کسی کو بھی نہیں چھوڑنا، ہمارے بس میں جو بھی ہوا وہ کریں گے مگر انکوئری کمیشن کی رپورٹ اور حکومت کا جواب بھی پڑھیں گے۔
بعدازاں اعلی عدلیہ نے انکوائری کمیشن کی رپورٹ پروفاقی حکومت سے 4 ہفتے میں جواب طلب کرتے ہوئے اٹارنی جنرل سے کہا کہ حکومت سے ہدایات لے کر آگاہ کریں۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی جانب سے شہدا کے والدین کی درخواست پر 12 اکتوبر 2018 میں کمیشن قائم کیا اور یہ کمیشن 19 اکتوبر 2018 کو فعال ہوا تھا جبکہ کمیشن کی سربراہی پشاور ہائیکورٹ کے جج جسٹس محمد ابراہیم خان کررہے تھے۔
واضح رہے کہ 16 دسمبر 2014 کو پشاور آرمی پبلک اسکول میں 6 دہشت گردوں نے بزدلانہ کارروائی کرتے ہوئے طلبہ سمیت 140 سے زائد افراد کو شہید کردیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News