
چین نے اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں امریکا پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ‘بس بہت ہوگیا۔’
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق سلامتی کونسل کے عالمی گورننس کے حوالے سے اجلاس سے خطاب میں چین کے سفیر کا کہنا تھا کہ میں یہ کہوں گا کہ بس بہت ہوگیا، آپ دنیا کے لیے پہلے ہی بہت مسائل پیدا کر چکے ہیں۔’
ویڈیو خطاب میں زانگ جُن نے سوال کیا کہ ‘امریکا میں کورونا کے تقریباً 70 لاکھ مصدقہ کیسز اور 2 لاکھ سے زائد اموات سامنے آچکی ہیں، دنیا کی سب سے جدید طبی ٹیکنالوجی اور نظام کے باوجود امریکا میں اتنی بڑی تعداد میں کیسز اور اموات کیوں سامنے آئیں؟’
چینی سفیر نے مزید کہا کہ ‘اگر کسی کواس کا ذمہ دار ٹھہرایاجانا چاہیے تو وہ امریکا کے چند سیاستدان ہوں گے۔’
چین کے لیے امریکی رہنماؤں کے جملے کو دہراتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ‘امریکا کو یہ سمجھنا چاہیے کہ بڑی طاقت کو بڑی طاقت کی طرح برتاؤ بھی کرنا چاہیے۔’
چین کے سفیر نے کہا کہ ‘امریکا مکمل طور پر تنہا ہوچکا ہے اور یہ اس کے لیے جاگنے کا وقت ہے۔’
چینی سفیر کے اس بیان کی ان کے روسی سفیر نے بھی جذباتی انداز میں حمایت کی۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے لیے امریکی سفیر کیلی کرافٹ نے اجلاس کے لہجے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ‘آپ سب کو شرم آنی چاہیے، میں حیران ہوں اور مجھے آج کے اجلاس کے مواد سے نفرت ہے۔’
امریکی سفیر نے کہا کہ ‘مجھے دراصل اس کونسل کے لیے شرم آرہی ہے، جس کے اراکین نے اس موقع کو اہم مسائل کی بجائے سیاسی دشمنی پر توجہ دینے کے لیے استعمال کیا۔’
واضح رہے کہ دو روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ دنیا کو عالمی وبا کے لیے چین کو ذمے دار ٹھہراتے ہوئے اس کا احتساب کرنا چاہیے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News