
اپوزیشن کی بڑی جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا ہنگامی اجلاس آج اسلام آباد میں ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم کے ہنگامی طور پر طلب کردہ اجلاس میں مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی گرفتاری سے پیدا ہونے والی صورتحال پر غور کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم رہنما حکومت کی طرف سے سیاسی انتقامی کارروائیوں پرلائحہ عمل مرتب کریں گے۔
گزشتہ روز قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہبازشریف کو قومی احتساب بیورو نے منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا تھا۔
اپوزیشن رہنماؤں نے شہبازشریف کی گرفتاری پر سخت رد عمل دیا ہے اور اسے انتقامی کارروائی قرار دیا۔ مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد نوازشریف نے کہا کہ اپوزیشن کو گرفتاریوں سے جھکایا نہیں جاسکتا ہے۔
نوازشریف نے بتایا شہباز شریف نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ وہ جیل کے اندر ہوں یا باہر، اے پی سی کے فیصلوں پرعملدرآمد ہوگا۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے شہبازشریف کی گرفتاری پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ سیاست دانوں کو گرفتار کرنا عمران خان کی بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے۔
وزیراعظم عمران خان اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے ہیں اور نیب کو انتقامی کارروائیوں کیلئے استعمال کر رہے ہیں۔
مسلم لیگ ن کی مرکزی صدر مریم نواز نے کہا کہ انتقامی احتساب نواز شریف اور اس کے ساتھیوں کا حوصلہ پست نہیں کر سکتے۔
مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا کہ اے پی سی کے بعد انتقامی کارروائیوں کا آغاز کر دیا ہے اور شہبازشریف کو عمران خان کے حکم پر گرفتار کیا گیا۔
عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی ) کے سربراہ اسفند یار ولی خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت احتساب نہیں سیاسی انتقام پر اتر آئی ہے اور اپوزیشن رہنماؤں کو ایک ایک کر کے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News