
سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہناہے ایک جمہوری ریاست بنانے کے لیے ضروری ہے کہ ہم مصلحت چھوڑکرفیصلے کریں۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ہمیشہ جمہوری نظام سے مسلسل محروم رکھا گیا ہے، جمہوریت کی روح عوام کی رائے ہوتی ہے، جس کا مطلب ہے کہ ملک کا نظام وہ لوگ چلائیں جنہیں لوگ ووٹ کے ذریعے حق دیں۔
انہوں نے کہا کہ جو سیاستدان عوام کے ووٹ سے وزیراعظم بنے ان میں سے کسی کو نااہل قرار دیا گیا، کسی کو قتل کر دیا گیا اور کسی کو جلا وطن کیا گیا۔
قائد مسلم لیگ ن نے کہا کہ یہاں مارشل لاء ہوتا ہے یا متوازی حکومت قائم ہو جاتی ہے، یوسف رضا گیلانی نے ایک بار کہا تھا کہ یہاں ریاست کے اندر ریاست ہے، لیکن معاملہ ریاست کے اندر سے نکل کر ریاست کے اوپر چلا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انتخابات ہائی جیک کرکے نتائج تبدیل کرنا بد دیانتی اور آئین شکنی ہے۔ آج قوم جن حالات سے دوچار ہے انکی بنیادی وجہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ان حکمرانوں کو مسلط کیا۔ چیف الیکشن کمشنر سمیت تمام ذمہ داران کو جواب دینا ہوگا۔
نواز شریف نے سوال کیا کہ 2018 کے عام انتخابات میں گھنٹوں آر ٹی ایس کیوں بند رہا؟ انتخابات میں دھاندلی کس کے کہنے پر کی گئی؟ اس کا سابق چیف الیکشن کمشنر اور سیکرٹری کو جواب دینا ہو گا، جو دھاندلی کے ذمہ دار ہیں انہیں حساب دینا ہو گا۔
خیال رہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے میزبانی میں اسلام آباد میں ہونے والی اپوزیشن کی کُل جماعتی کانفرنس کا باقاعدہ آغاز ہو گیا ہے۔
شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد نواز شریف بھی ویڈیو لنک کے ذریعے اے پی سی میں شریک ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News