سعودی عرب نےغیر ملکی ملازمین کیلئے اسپانسرشپ کے نظام کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، اس کی جگہ آجروں اور ملازمین کے مابین ایک نیا معاہدہ تشکیل دیا جائے گا۔
فروری میں سعودی گزیٹ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ کفالہ کے نظام کو ختم کرنے کا فیصلہ سعودی عرب کی جانب سے کی جا رہی معاشی اصلاحات کا ایک حصہ ہے جو ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے ویژن 2030 کے اجرا کے بعد منظرعام پر آیا ہے۔
منصوبے کے تحت کفالہ کے خاتمے سے تارکین وطن ملازمین کو مل سے باہر جانے اور دوبارہ داخلے کے سلسلے میں ویزے کی آزادی میسر ہوگی جبکہ وہ خود سے آخری اخراج کی مہر حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ کسی پابندی یا منظوری کے بغیر ملازمت اختیار کرسکیں گے۔
ملازمت کے معاہدے میں طے شدہ قانون کے مطابق تارکین وطن ملازمین کو نقل و حرکت کی مکمل آزادی حاصل ہو گی۔
توقع کی جارہی ہے کہ کفالت کے نظام کے خاتمے سے سعودی لیبر مارکیٹ میں بہت سے فوائد حاصل ہوں گے جبکہ شہریوں کی جانب سے تارکین وطن محنت کشوں کے مابین مسابقت کی حمایت کی جائے گی۔
ایک اور فائدہ یہ ہوگا کہ باصلاحیت افرادی قوت کے لیے کام کرنے کے ماحول کو بہتر بنانے کے علاوہ مختلف ممالک سے انتہائی قابل اور بہترین صلاحیت کے حامل افراد کو ملازمت کے لیے بلایا جاسکے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
