Advertisement
Advertisement
Advertisement

سعودی عرب کا ناروے کیلئے دوسری خاتون سفیر کا تقرر

Now Reading:

سعودی عرب کا ناروے کیلئے دوسری خاتون سفیر کا تقرر

سعودی عرب کی جانب سے ناروے کے لیے آمال یحیی المعلمی کو سفیر مقرر کیا ہے۔  سعودی عرب کی تاریخ میں دوسری خاتون کو سفیر کے منصب پر فائز کیا گیا ہے۔

خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی موجودگی میں نئی سفیر سے حلف لیا ہے۔

سعودی خبررساں ادارے کے مطابق آمال یحیی المعلمی متعدد سرکاری عہدوں پر فائز رہ چکی ہیں- گزشتہ برس انہوں نے سعودی انسانی حقوق کے ادارے میں عالمی تعاون اور تنظیموں کے ڈائریکٹر جنرل کے عہدے پر خدمات سرانجام دیں۔ اس سے قبل وہ کئی تعلیمی اور پیشہ ورانہ اداروں میں خدمات انجام دے چکی ہیں۔
آمال المعلمی اقوام متحدہ  میں سعودی سفیر عبداللہ یحیی المعلمی کی بہن اور معروف سعودی ادیب اور مملکت میں امن عامہ کے معاون ڈائریکٹر یحیی المعلمی کی بیٹی ہیں۔
المعلمی نے امریکہ کی ڈینور یونیورسٹی سے عوامی رابطہ اور ابلاغ میں اعلی ڈگری حاصل کی۔ انہوں نے امیرہ نورہ یونیورسٹی سے انگلش لٹریچر میں بی اے آنرز کیا  جبکہ برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی کے ماتحت اسلامک سٹڈیز سینٹر سے فیلو شپ کیا۔

Advertisement
انہوں نے 20 برس قبل تعلیم و تربیت اور سماجی فلاح کے شعبے سے اپنی پیشہ ورانہ زندگی کا آغاز کیا تھا۔  پانچ برس تک استاد کے طور پر کام کیا- آٹھ برس تک تعلیمی تربیت کے فرائض انجام دیے جبکہ ایک برس تک وزارت تعلیم میں تربیتی ٹریننگ کے ادارے سے منسلک رہیں۔
المعلمی 2013 سے  2015 کے دوران شاہ عبدالعزیز قومی مکالمہ مرکز میں امور نسواں کے ادارے کی ڈائریکٹر رہیں۔
المعلمی متعدد بین الاقوامی اور قومی کانفرنسوں میں شرکت کر چکی ہیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
صدر ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ کی ملاقات، تجارتی معاہدے کی امید
دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت پر مبنی وزیر ’’دیئیلا‘‘ حاملہ، 83 ڈیجیٹل بچوں کو جنم دے گی
پاکستان دشمنی میں اندھی بھارتی میڈیا کی ایک اور چال ناکام ہو گئی
تاریخ کے بدترین سمندری طوفان ملیسا نے جمیکا میں خطرے کی گھنٹی بجا دی
جب  چاہیں غزہ پر حملہ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت یا معا ہدے کے پابند نہیں، نیتن یاہو
جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کیلئے اسرائیل پر دباؤ ڈالا جائے ، حماس کا مطالبہ
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر