ترکی کی جانب سے انڈونیشیا کے ساتھ باہمی تجارت میں ایک ارب ڈالر سالانہ کے خسارے کو دور کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ انڈونیشیا نے کئی تجارتی پابندیاں عائد کی ہوئی ہیں جو ترک ایکسپورٹس کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ترک وزیر تجارت روحسار پیکجن کا کہنا ہےکہ ترکی سال میں صرف 30 کروڑ ڈالر کی مصنوعات انڈونیشیا کو برآمد کر رہا ہے جبکہ دونوں ملکوں کے درمیان خسارہ ایک ارب ڈالر سے زائد کا ہوگیا ہے۔
ترکی انڈونیشیا ورچول ٹریڈ ڈیلی-گیشن کی صدارت کرتے ہوئے ترک وزیر تجارت کا کہنا تھا کہ ہمیں باہمی تجارت میں خسارے کو دور کرنا ہو گا اور اس صورتحال کو تبدیل کرنے کے لئے ترک برآمدی شعبے کو اپنی تجارتی حکمت کو جدید بنانا ہو گا جبکہ انڈونیشیا دنیا کا چوتھا بڑا آبادی والا ملک ہے جس کی آبادی 27 کروڑ 30 لاکھ ہے۔
رپورٹ کے مطابق روحسار پیکجن کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے درمیان فری ٹریڈ ایریا قائم کرنے کے امکانات پر غور کیا جا رہا ہے اور کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث زیادہ تر تجارتی معاہدے آن لائن ہو رہے ہیں جبکہ یورپ کے دیگر ممالک کی طرح ترکی بھی کورونا وائرس کی دوسری لہر کا سختی سے مقابلہ کر رہا ہے۔
ترک ایکسپورٹرز اسمبلی کے صدر اسماعیل گل کا کہنا ہے کہ 2019 میں دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی حجم ڈیڑھ ارب ڈالر تھا جبکہ ترکی کی انڈونیشیا کو ایکسپورٹس 22.7 کروڑ ڈالر اور امپورٹس 1.22 ارب ڈالر تھیں۔
دسری جانب اجلاس میں انڈونیشیا میں ترک سفیر محمود ایرول کیلیج نے بھی شرکت کی اور ترک سفیر کا کہنا تھا کہ اس وقت چین انڈونیشیا کا بڑا تجارتی پارٹنر ہے اور انڈونیشیا نے مقامی صنعت کو تحفظ دینے کے لئے کئی تجارتی پابندیاں عائد کی ہوئی ہیں جو ترک ایکسپورٹس کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
