پاکستان کے شہر کراچی سے تعلق رکھنے والی سائنسدان آصفہ اختر کو جرمنی کے معتبر ترین ایوارڈ کے لئے منتخب کیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق سیل بائیولوجی میں ایپیجینیٹک جین کے طریقہ کار سے متعلق تسلیم کردہ تحقیق کرنے والی پاکستانی نژاد آصفہ اختر کو جرمنی کے لیبنز پرائز کے لیے منتخب کیا ہے۔
جرمنی کی میکس پلانک سوسائٹی جو ایک بنیادی تحقیق اور سائنسی ادارہ ہے کی جانب سے یہ خبر سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی، جہاں آصفہ اختر پہلی بین الاقوامی نائب صدر کی خدمات سرانجام دی رہی ہیں۔
انہوں نے پوسٹ کیا کہ ہم بہت پُرجوش ہیں کہ میک پلانک پریس کے 2 سائنسدان لیبنز پرائز کے وصول کنندگان میں شامل ہیں۔
پوسٹ میں کہا گیا کہ ان میں ایم پی آئی آف امیونولیوجی اینڈ ایپی جینیٹکس کی نائب صدر آصفہ اختر اور ایم آئی فار ایسٹروفزکس کے وولکر اسپرنگل شامل ہیں۔
گوڈفریڈ ولہیلم لیبنز پرائز کیا ہے ؟
گوڈفریڈ ولہیلم لیبنز پرائز کو جرمنی کا اہم ترین تحقیقی ایوارڈ مانا جاتا ہے جس میں فاتحین کو فی کس زیادہ سے زیادہ 25 لاکھ یورو (49 کروڑ روپے سے زائد) بطور انعام دیئے جاتے ہیں۔
یہ ایوارڈ 1985 میں لیبنز پروگرام کے تحت شروع کیا گیا اس کا مقصد بہترین خدمات سرانجام دینے والے محققین کی کام کرنے کے حالات کو بہتر بنانا، ان کے تحقیقی مواقع میں توسیع، انتظامی کاموں میں مدد پہنچانا، اور خاص طور پر ابتدائی کیریئر کے اہل محققین کو ملازمت دینے میں ان کی مدد کرنا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
