دوران سماعت عدالت میں شہباز شریف اپنے ساتھ ہو ئے سلوک پر کھل کر بولے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں منی لانڈرنگ ریفرنس کی سماعت کے دوران مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف شہباز شریف اپنے ساتھ ہونے والے سلوک پر بول پڑے۔
شہباز شریف نے عدالت میں روسٹرم پر آ کر بیان دینے کی درخواست کی جس پر احتساب عدالت لاہور کے جج جواد الحسن نے انہیں روسٹرم پر آکر بولنے کی اجازت دے دی۔
مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے روسٹرم پرآکر اپنے بیان میں کہا کہ مجھے آج تک میڈیکل رپورٹس اور فزیو تھیراپسٹ فراہم نہیں کیا گیا، میں نے بطور وزیرِ اعلیٰ پنجاب 3 بار کام کیا، جس کی کبھی حکومت سے تنخواہ نہیں لی، نہ کبھی کوئی الاؤنس لیا، کبھی پیٹرول کے پیسے بھی سرکاری خزانے سے نہیں لیے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے پنجاب کے عوام کی دل سے خدمت کی ہے ، میں نے کبھی کرپشن نہیں کی، نہ کبھی قوم کا پیسہ کھایا، اللہ تعالیٰ کے دیئے گئے وسائل میں رہتے ہوئے عوام کی خدمت کی۔
مسلم لیگی رہنما نے کہا کہ کینسر کا مریض ہوں میرے علاج پر بہت پیسہ خرچ ہوا، مگر کبھی عوامی خزانے سے پیسے نہیں لیے، اپنی جیب سے پیسے لگائے۔
واضح رہےکہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی پیشی کے موقع پر لاہور کی احتساب عدالت کے اطراف میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیئے گئے تھے۔
شہباز شریف، ان کے صاحبزادے اور پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز اور دیگر اہلِ خانہ کے خلاف منی لانڈرنگ ریفرنس کی سماعت کے دوران شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز کو اشتہاری قرار دے دیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
