وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جمہوریت میں وزیراعظم جوابدہ ہوتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے بول نیوز پر خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ دنیا میں ترقی کرنے والی قوموں نے دوسروں کے تجربات سے سیکھا۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں خاندانی طرز کی سیاست چلتی آئی ہے، یہ لوگ کہتے ہیں کہ ہم جتنی مرضی چوری کرلیں ہم جوابدہ نہیں ہیں جبکہ سب کےبچےباریاں لینے کیلئے تیار بیٹھے ہیں لیکن ان کےبچے باریاں لینے کیلئے تیار ہوگئے۔
وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ ترقی کرنےوالی قوموں نےدوسروں کےتجربات سےسیکھا ،امریکا میں نئی حکومت کو اداروں کے بارے میں پہلے ہی بتادیا جاتا ہے، نئی حکومت کو اقتدار میں آنے سے پہلے ترجیحات کا پتہ ہوتا ہے لیکن ہمیں اقتدارمیں آنے کےبعداداروں کا پتہ چلتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ مولانافضل الرحمان کےبھائی کےعلاوہ جےیوآئی میں کوئی نہیں جبکہ شریف خاندان کےعلاوہ ن لیگ میں کوئی نہیں اور بلاول بھٹو کی پھوپھیوں کےعلاوہ پیپلزپارٹی میں کوئی نہیں، یہ جمہوریت نہیں بادشاہت ہے۔
عمران خان نے کہ بھی کہا کہ قومیں اپنی کمزوری کا تجزیہ کرتی ہیں جبکہ پاکستان میں جاگیردارانہ نظام ہے جمہوریت کےنام پرخاندان حکومت میں آجاتےہیں لیکن میرے بچے پاکستان میں ہیں ہی نہیں،سیاست میں آنےکا کوئی چانس نہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کی ساری تحریک این آراو لینے کیلئے ہے ، انہوں نےمجھ سےتحریری طور پر این آراو مانگا جبکہ فیٹف کےمعاملے پر بھی 34 ترامیم کے ذریعے این آراو مانگا گیا۔
عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جمہوریت نےمیرٹ،قانون کی بالادستی کی وجہ سےبادشاہت کوشکست دی، قانون کی بالادستی کرنےوالی قومیں ہی ترقی کرتی ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ نبی کریمﷺنےریاست مدینہ اصولوں پربنائی تھی، ریاست مدینہ کےماڈل کی مثال دنیا میں نہیں اور ریاست مدینہ کااصول قانون کی بالادستی یعنی سب برابر ہیں اور مدینہ کی ریاست میں نچلے طبقے کو پہلی مرتبہ اوپر اٹھایا گیا۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ ریاست مدینہ میں2خلیفہ عدالت میں کھڑے ہوئے اور نیا پاکستان کامطلب مدینہ کی ریاست کا ماڈل اپنانا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ریاست مدینہ کے ماڈل سےدورجائیں گے توحالات برے ہونگے، ریاست مدینہ کےماڈل پرجوملک بھی چلے گا ترقی کرے گا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم والے کہہ رہے ہیں کہ چھوٹے چوروں کوجیل میں ڈال دو اور انکواین آر اودیں جبکہ یہ این آر او حاصل کرنے کے لئے عوام کو بھی اکسا رہے ہیں ،اپوزیشن کا صرف ایک ہی مطالبہ ہے کہ این آر او دیا جائے لیکن ایک آدمی کو میں این آر او نہیں دوں گا۔
وزیراعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ پی ڈی ایم حکومت کو بلیک میل کررہی ہے،پی ڈی ایم میں چوروں کا ٹولہ اکھٹا ہے اور شور مچانے والے اسی ٹولے کی وجہ سے مہنگائی ہوئی۔
عمران خان نے کہا کہ فضل الرحمان کو مولانا کہنا جرم ہے وہ کہتے ہیں میں جواب دہ نہیں لیکن مولانا فضل الرحمان کی جائیدادیں سامنے آرہی ہیں تو مولانا بتائے اربوں کی یہ پراپرٹی کہاں سے آئی؟
وزیراعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمارا آدھا ٹیکس قرضوں کی قسطوں میں چلا جاتا ہے،اصلاحات کا عمل تکلیف دہ ہوتا ہے اور جب اصلاحات کرتے ہیں تو یہ سارے چور اکٹھے ہوجاتے ہیں جبکہ یہ صورتحال سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ میں نے کسی سے کوئی استعفا نہیں مانگا، ندیم افضل چن نےاستعفا دیا اس کی اپنی وجوہات ہوں گی کیونکہ میں نے ندیم افضل چن کو کبھی نہیں کہا کہ استعفا دے۔
وزیراعظم نے کہا کہ میں فیصلے میرٹ پر کرتاہوں، کابینہ میں بحث کے بعد مشترکہ فیصلہ ہوتا ہے جو سب تسلیم کرتے ہیں، دنیا بھر میں جمہوری کابینہ میں ایسا ہی ہوتا ہے اور اگر کوئی وزیر کابینہ کے فیصلے سےاتفاق نہیں کرتا تو وہ استعفا دے۔
عمران خان نے 2 ممالک سے فنڈنگ کی آفر کا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ فنڈنگ کی آفر کرنے والےممالک کے نام نہیں بتا سکتا لیکن جنہوں نے مجھےآفرکی ان ممالک نے ان کو بھی فنڈنگ کی۔
وزیراعظم نے الیکشن کمیشن سے فارن فنڈنگ تحقیقات پبلک کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ،پی ٹی آئی،پی پی کی فارن فنڈنگ تحقیقات کوپبلک کیا جائے، چیلنج کرتاہوں ان دونوں پارٹیوں کوبڑی بھاری فنڈنگ ہوئی جبکہ پی ٹی آئی کوفنڈنگ کرنےوالے40ہزارافراد کی تفصیلات موجود ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ غریب ممالک میں نوازشریف اورآصف زرداری جیسےلوگ بیٹھےہیں، یہ لوگ پیسہ چوری کرکے باہر لے کرگئے،2008سے 2018تک ملک کاتاریک دورہے،ہرادارہ تباہ ہوا۔
وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہاگر کسی ملک کا وزیراعظم کرپشن کرتا ہے توملک تباہ ہوجاتا ہے اور جب تک حکمران جوابدہ نہیں ہوگا ملک ترقی نہیں کرسکتا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
