بھارتی شدت پسند حکومت ایک اور متنازع قانون لے آئی۔
خبر ایجنسی کے مطابق بھارت میں ایک نئے حکم نامے میں سرکاری یونیورسٹیوں اور اعلیٰ تعلیمی اداروں میں بین الاقوامی اسکالرز کی آن لائن وسیمینارز اور انڈیا کی سلامتی سے متعلق موضوعات پر کانفرنسز میں شرکت وزارت خارجہ کی منظوری سے مشروط کردی ہے۔
بھارت میں نئے سرکاری حکم نامے کو دنیا بھرمیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، بھارتی حکومت نے قومی سلامتی کے لبادے میں تعلیمی اداروں پر پابندیاں لگانا شروع کردی ہیں۔
بھارتی شدت پسند حکومت ایک اور متنازع قانون لے آئی جس کے مطابق حکومت کے جاری کردہ حکم نامے میں تعلیمی اداروں میں بین الاقوامی اسکالرز کی آن لائن سیمینار میں شرکت پر پابندی لگا دی گئی ہے۔
حکم نامے میں تعلیمی اداروں کو پابند کیا گیا ہےکہ وہ قومی سلامتی سے متعلق سیمینار میں اسکالرز کی شرکت کے لیے وزارت خارجہ سے اجازت لیں گے۔
بھارت اور دنیا بھر میں اس نئے قانون پر سخت تنقید کی جارہی ہے۔
ماہرین کاکہنا ہے کہ اس قانون سے دنیا بھرمیں بھارت کی ساکھ متاثر ہورہی ہے۔
امریکہ کی روٹگرز یونیورسٹی میں تاریخ کے پروفیسر بھارتی تاریخ کے ماہر آندرے ٹروشکے نے اس قانون پر سخت تنقید کی اور کہا کہ ورچوئل تعلیمی تقریبات پر نئی پابندیاں اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ انڈیا کی حکومت کمزور، خوفزدہ اور آمرانہ ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
