کراچی کی بہتری کیلئے کام کرتے رہیں گے، میئرکراچی
ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے وفاقی حکوت پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان نے ایک پاکستان کا کہا تھا لیکن ملیر میں ضمنی انتخاب کے دوران الیکشن مرحلے میں دخل اندازی کی گئی،عام آدمی کے لئے جرم ہے تو کیا پی ٹی آئی والوں کے لئے یہ قانون نہیں ہے۔
وزیراطلاعات سندھ ناصر شاہ اور ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے ہنگامی پریس کانفرنس کی ہے جس کے دوران مرتضیٰ وہاب نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک پاکستان کی بات ہوتی ہے تو پھر قانون کا اطلاق تو ہوگا، ملیر میں ضمنی انتخاب کے دوران ایک شخص نے قانون ہاتھ میں اٹھایا۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کیا ہم ایسے شخص کو چھوڑ دیں، وہ شخص الیکشن قوانین کی کھلی خلاف ورزی کر رہا تھا، یہ شخص عمران خان کا چہیتا ہے۔
ترجمان سندھ حکومت نے بتایا کہ ہنگامی پریس کانفرنس کرنے کا مقصد حلیم عادل شیخ کے اقدام کی مذمت کرنا ہے، حلیم عادل شیخ بار بار حکومت سندھ اور پولیس، سرکاری افسران کو دھمکیاں دیتے ہیں۔
مرتضیٰ وہاب کا کہناتھا کہ 16 فروری کو ملیر ضمنی انتخاب کے دوران وفاقی حکومت کے عہدیداروں کی جانب سے قانون کی خلاف ورزی کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اسد عمر ضمنی انتخاب کے دوران گئے جبکہ وزیراعلیٰ سندھ ، وزیربلدیات، وزیر تعلیم سندھ سعید غنی بھی قانون کے باعث نہیں گئے۔
ترجمان حکومت سندھ نے کہا کہ حلیم عادل شیخ الیکشن عمل کے دوران مسلح افراد کے ہمراہ گئے، یہ غیر قانونی قدم ہے، وہ کون ہوتے ہیں قانون کی دھجیاں بکھیرنے والے؟
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ملیر ضمنی انتخاب کے دوران پولیس کو حکم دیا کہ حلیم عادل شیخ کو حلقے سے نکالیں، ایس ایس پی ملیر نے الیکشن کمیشن کے حکم پر حلیم عادل شیخ کوحراست میں لیا۔
انہوں نےکہا کہ عمران خان نے دو نہیں ایک پاکستان کا اعلان کیا تھا،کہا تھا کہ ایسا پاکستان جہاں سب برابر ہونگے تاہم کیا ریاست کو ایسے شخص کے سامنے خاموش ہوجانا چاہیے جو قانون ہاتھ میں لے؟
ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ ہم نے بارہا کوشش کی کہ ہم انکو جواب دینے سے گریز کریں تاہم سرکاری افسران کے خلاف انکا رویہ دھمکی آمیز ہے۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ضمنی الیکشن کے حوالے سے الیکشن کمیشن کے قوانین کی اسد عمر نے دھجیاں اُڑائیں جبکہ حلیم عادل شیخ اسلحہ بردار جتھے کے ساتھ حلقے میں گھوم رہے تھے۔
اس سے قبل مرتضیٰ وہاب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ میرا گلہ ہے کہ بار بار سندھ حکومت پر الزام لگایا جارہا ہے کہ سندھ حکومت حلیم عادل شیخ کو نقصان پہچانا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حلیم عادل شیخ کوتکلیف ہوئی تو سندھ حکومت نے انہیں طبی امداد فراہم کی، آئی جی پولیس نے بھی طبی امداد سے منع نہیں کیا بلکہ اس شخص کا حق سمجھتے ہوئے اسپتال منتقل کیا۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ معزز عدالت نے حلیم عادل شیخ کو پولیس ریمانڈ پر دیا، ہم انکے خلاف ہوتے تو انہیں قید سے ہسپتال نہ لے جاتے۔
انہوں نے کہا کہ وہ لوگ جو ادارہ امراض قلب کے خلاف سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کرتے تھے وہی لوگ اب ادارہ امراض قلب میں علاج کی تحریری درخواست دے رہے ہیں، حلیم عادل شیخ کو ہم نے تمام اختلافات کے باوجود ہسپتال منتقل کیا اور فوری امداد پہنچائی۔
ترجمان نے کہا کہ طبی امداد حلیم عادل شیخ کا حق ہے، ہماری نیتوں میں کوئی فرق نہیں ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
