وزیراعظم پاکستان کا کہنا ہےکہ زیتون کی پیداوار کے اثرات صرف خیبرپختونخوا تک محدود نہیں رہیں گے بلکہ اس کا اثر پورے پاکستان پر ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ضلع نوشہرہ میں 10 بلین ٹری سونامی پروگرام کے تحت پودا لگا کر زیتون کی شجرکاری کا آغاز کیا۔
اس موقع پر ان کے ہمراہ وزیر دفاع پرویز خٹک، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان اور گورنر شاہ فرمان بھی موجود تھے۔
اس سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو مختلف چیلنجز درپیش ہیں اس میں سب سے بڑا خوراک کا تحفظ ہے ایک وقت تھا کہ ہم گندم برآمد کرتے تھے اور گزشتہ 2 سال کے عرصے میں پہلے ہم نے 30 لاکھ ٹن گندم درآمد کی اور اس مرتبہ 40 لاکھ ٹن گندم درآمد کی گئی ، اسی طرح چینی بھی درآمد کرنی پڑی۔
انہوں نے کہا کہ ہم گھی اور پام آئل درآمد کرتے ہیں، پاکستان کی بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر سب سے بڑا چیلنج فوڈ سیکیورٹی ہے ہم نے کیسے اپنی آبادی کی غذائی ضروریات پوری کرنی ہیں، حکومت کی سب سے بڑی ذمہ داری قوم کے لیے خوراک کا تحفظ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دوسرا مسئلہ زرِ مبادلہ کے ذخائر کا ہے، ہم دنیا سے جو درآمد کرتے ہیں اور جو دنیا کو برآمد کرتے ہیں اس میں بہت فرق ہے جو اب کم ہوگیا ہے لیکن جب حکومت ملی تھی تو پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا خسارہ درپیش تھا، 60 ارب ڈالر کی درآمد کرتے تھے اور برآمدات کا حجم صرف 20 ارب ڈالر تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
