سابق چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) شبر زیدی نے استعفی دینے کی وجہ بتا دی۔
شبر زیدی نے بول نیوز کے پروگرام ‘اب بات ہوگی’ میں انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ میں ایف بی آر کو پاکستان ریوینیو سروس میں بدلنا چاہتا تھا جس کی مخالفت پوری بیوروکریسی نے کی، اس میں کچھ حد تک وہ لوگ بھی شامل تھے جنہوں نے پاکستان انسٹی ٹیوشنل ریفارمز کی بات کی تھی۔
شبر زیدی نے بتایا کہ تاجر اور ایف بی آر کا عملہ میرے سامنے بڑی رکاوٹیں تھیں، حکومت دونوں کے ساتھ اس طرح سے چلنے کیلئے تیار نہیں تھی جو میری خواہش تھی۔
سابق چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ جب میں نے دیکھا کہ میں اپنے دو بڑے اہداف کو پورا نہیں کر پارہا ہوں تو میں مستعفی ہوگیا، لیکن اس کے باوجود میں نے کچھ ایسے کام کردیے ہیں جو واپس نہیں لیے جاسکتے۔
شبر زیدی نے ملکی معاشی مسائل کی نشان دہی کرتے ہوئے کہا کہ مجھے وہ تبدیلی نظر نہیں آرہی جو معیشت کو بہتری کی جانب گامزن کرسکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر پیپلز پارٹی، ن لیگ اور پی ٹی آئی کا موازنہ کیا جائے تو میرا ووٹ ابھی بھی پی ٹی آئی کا ہوگا۔
شبر زیدی کا مزید کہناتھا کہ ‘ ووٹ کو عزت دو’ کی بات کرنے والے 40،50 سال میں کچھ نہیں کرپائے، یہ کس منہ سے ووٹ کو عزت دینے کی بات کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ملک اشرافیہ نے اشرافیہ کیلئے بنایا تھا، یہ ملک اشرافیہ کیلئے ہی چل رہا ہے اور چلتا رہے گا، اس ملک کی بنیاد میں معاشی انصاف کا کوئی تصور نہیں۔
شبر زیدی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کو نظر آرہا ہے کہ ملک میں معاشی انصاف نہیں ہے، پاکستان کے مسئلے سے اشرافیہ کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
