
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے سابقہ فاٹا اور بلوچستان کے طلبہ کی اسکالرشپ میں کٹوتی سے متعلق فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کردیا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابقہ فاٹا اور بلوچستان کے طلباء کے لئے اسکالرشپ کی تعداد کو 265 سے کم کرکے صرف 29 کرنے کا فیصلہ واپس لیا جائے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہناتھا کہ فاٹا اور بلوچستان سے تعلق رکھنے والے طلباء کا یہ حق ہے کہ وہ بھی معیاری تعلیم حاصل کریں، ان علاقوں کو دہشت گردی کی وجہ سے شدید نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہاکہ مذکورہ کوٹہ کے خاتمے کا فیصلہ ان علاقوں کے طلبہ کے ہاتھوں سے قلم چھین کر بندوق تھمانے کے مترادف ہے، طلباء کو اسکالرشپ سے محروم کرنے سے عمران خان کی حکومت کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہوگیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کی حکومت فنڈز میں کٹوتی کرکے اعلیٰ تعلیم کو تباہ کرنے پر تُلی ہوئی ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے تعلیم اور صحت کے شعبوں میں ایمرجنسی کا اعلان کیا تھا لیکن حکومت کا رویہ ملک کے ان دو اہم شعبوں کی جانب تباہ کن ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی سابقہ فاٹا اور بلوچستان کے پسماندہ و دور دراز علاقوں کے طلباء کے خلاف غیرمنصفانہ و امتیازی سلوک برداشت نہیں کرے گی، پی ٹی آئی حکومت کے اقدام کی شدید مذمت کرتا ہوں۔
پیپلزپارٹی چیئرمین نے مطالبہ کیا کہ فاٹا اور بلوچستان کے طلباء کی اعلیٰ تعلیم کے لیئے اسکالرشپ کو فی الفور بحال کیا جائے اور اس میں مزید اضافہ کیا جائے۔
خیال رہے کہ پی پی چیئرمین نے اسلام آباد میں مظاہرہ کرنے والے طلباء سے اظہار یکجہتی کیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News