وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت بھارت کے ساتھ تجارتی روابط کے حوالے سے مشاورتی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔
اجلاس میں وزیراعظم عمران خا ن نے کہا کہ ہندوستان سے کاٹن اور چینی کی درآمد کے حوالے سے اقتصادی رابطہ کمیٹی کی سفارشات پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی اور دیگر کابینہ ممبران سے مشاورت کے بعد ان سفارشات کو مسترد کر دیا ہے۔
عمران خا ن نے کہا کہ پاکستان کے موجودہ حالات میں بھارت سے کسی قسم کی تجارت نہیں کریں گے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بھارت کے ساتھ آگے بڑھنے کے لئے ضروری ہے کہ بھارت کی جانب سے سازگار ماحول فراہم کیا جائے ، بھارت 5 اگست 2019 کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات پر نظرثانی کرے۔
ذرائع کے مطابق اقتصادی رابطہ کمیٹی کا یہ فیصلہ گذشتہ روز کابینہ ایجنڈے میں شامل نہیں تھا جبکہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلے کابینہ کے سامنے توثیق اور حتمی منظوری کے لئے پیش کیے جاتے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کی جانب سے خالصتاً کمرشل نقطہ نگاہ سے درآمد کی سفارشات کابینہ کے لئے مرتب کی گئیں۔
ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ کابینہ کی جانب سے معاملہ اٹھانے پر وزیرِ اعظم عمران نے ہدایت کی تھی کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کا فیصلہ فوری طور پر موخر کر دیا جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News