
دنیا کا کوئی خطہ کورونا وباء سے محفوظ نہیں ہے، اس عالمی وباء کی تیسری لہر کے دوران دنیا بھر میں مریضوں اور اموات میں تشویش ناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے۔
بھارت میں کورونا کی صورتحال اس قدر سنگین ہو گئی ہے کہ اسپتالوں میں بستر اور آکسیجن کی شدید قلت ہے، کورونا سے متاثرہ افراد کی ہلاکتوں میں بھی روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔
ماہرین کے مطابق بھارت میں کورونا کی نئی قسم بہت تیزی سے پھیل رہی ہے جوپہلے سے موجود وائرس سے بہت زیادہ طاقتور ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے چیف سائنسدان سومیا سوامی ناتھن کا بھارت میں کورونا وائرس کی موجودہ تشویش ناک صورتحال کے بارے میں کہنا ہےکہ بھارت میں موجود کورونا کی نئی قسم زیادہ طاقتور ہے جوکہ ممکنہ طور پر ویکسین سے ملنے والے تحفظ کو کم کرسکتی ہے۔
انہوں نے بتایاکہ بھارت میں تیزی سے پھیلنے والی کورونا کی قسم بی 1617 کو سب سے پہلے اکتوبر 2020 میں دیکھا گیا تھا اوراس نئی کورونا کی قسم نے ہی بھارت میں وباء کو تباہ کن بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
اس سے قبل بھارت میں کورونا کی “ڈبل میوٹنٹ قسم” بھی دریافت ہوئی تھی۔
ڈبلیو ایچ اونے بی 1617 کو ویرینٹ آف انٹرسٹ فہرست میں شامل کیا تھا۔اور یہ وائرس بھارت میں تیزی سے پھیل چکا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے چیف سائنسدان کا مزید کہنا ہےکہ بھارت میں طوفانی انداز میں پھیلنے والی کورونا وائرس کی نئی قسم زیادہ متعدی اور ممکنہ طور پر ویکسین سے ملنے والے تحفظ کو کم کرسکتی ہے، جس کے باعث بھارت میں کووڈ کی وباء بحران کی شکل اختیار کرچکی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News