سندھ : آئندہ مالی سال 2021-22 کے بجٹ کا تخمینہ تقریبا 13 کھرب روپے سے زائد ہوگا۔
ذرائع کے مطابق سندھ کے بجٹ میں صوبائی ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10 تا15 فیصد ، کراچی میں ترقیاتی منصوبوں کے 8 ارب ، غیر ملکی امداد سے چلنے والے منصوبوں کے لئے بجٹ میں 71 ارب روپے رکھنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
آئندہ مالی سال کے بجٹ میں اورنج لائن منصوبے کو رواں سال مکمل کرنے کے لئے بھی رقم رکھی گئی ہے۔
کراچی سرکلر ریلوے کے راستے میں پل اور انڈر پاسسز کی تعمیر کے لئے بجٹ میں 5ارب روپے مختص کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
ترقیاتی بجٹ میں ایس آئی یو ٹی کے توسیعی منصوبے کے لئے تقریبا90 کروڑ روپے ، غربت کے خاتمے کی اسکیم کے لئے دو ارب روپے ، محکمہ بلدیات کے لئے 25 ارب سے زائد ، گورنر ہاوس کے لئے صرف 6 کروڑ جبکہ سندھ اسمبلی کے لئے 30 کروڑ رکھنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
ترقیاتی بجٹ میں تعلیم کے شعبے کے لئے 26ارب سے زائد رقم ، صحت کے شعبے کے لئے 18ارب سے زائد ، محکمہ داخلہ کی جاری اسکیموں کے لئے ڈیڑھ ارب جبکہ نئی اسکیموں کے لئے7ارب سے زائد اور محکمہ آپپاشی کے لئے 17 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
ترقیاتی بجٹ میں موبائیل ہیلتھ یونٹ کے لئے 1ارب 64 کروڑ روپے ، سندھ کے نئے بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کے لئے 300 ارب روپے سے زائد ، لاڑکانہ میں بے نظیر بھٹو کیڈٹ کالج کے لیے بجٹ میں 30 کروڑ روپے اور شہید بے نظیر آباد ، لاڑکانہ ، حیدرآباد، میرپور خاص ، سکھرمیں انفیکشن ڈیزیزکنٹرول اسپتال کے لئے 8ارب 42 کروڑ مختص کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق مجموعی طور پر 3ہزار 300 سے زائد اسکیمیں بجٹ کا حصہ ہونگی جن میں 1600 سے زائد نئی اسکمیں شامل کی گئیں ہیں۔
واضح رہے کہ وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ 15جون کو بطور وزیر خزانہ سندھ کا بجٹ پیش کرینگے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News