
خلیل الرحمان قمر نے ڈرامہ انڈسٹری کے اوور کانفیڈنٹ اداکاروں کے نام بتادیئے
پاکستان کے معروف ڈرامہ نگار و مصنف خلیل الرحمٰن قمر نے لاہور کے گریٹر اقبال پارک میں یومِ آزادی کے موقع پر خاتون ٹک ٹاکر سے دست درازی کے افسوس ناک واقعے پر رد عمل دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق خلیل الرحمٰن قمر نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اس واقعے کے مجرموں کو پاکستان کی بدنامی کا باعث قرار دیا ہے۔
مینار پاکستان پر اپنی ہی بہن بیٹی پر ٹوٹ پڑنے والو آج تم نے دنیا کو دکھایا ہے کہ تم اپنے دین اور نبی کے احکامات کی کیسے توہین کرتے ہو۔ خدا تمہیں غارت کرے۔
— Khalil Ur Rehman Qamar (@KrqOfficial) August 17, 2021
خلیل الرحمٰن قمر نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ مینارِ پاکستان پر اپنی ہی بہن بیٹی پر ٹوٹ پڑنے والو آج تم نے دنیا کو دکھایا ہے کہ تم اپنے دین اور نبیﷺ کے احکامات کی کیسے توہین کرتے ہو۔
معروف ڈرامہ نگار و مصنف خلیل الرحمٰن قمر نے نے اپنے ٹوئٹ میں مزید لکھا ہے کہ خدا اس واقعے کے مجرموں کو غارت کرے۔
واضح رہے کہ لاہور کے گریٹر اقبال پارک میں یومِ آزادی کے موقع پر خاتون ٹک ٹاکر سے دست درازی کا خوفناک واقعہ 3 روز بعد سوشل میڈیا کے ذریعے سامنے آیا۔
اوباش نوجوانوں نے ٹک ٹاکر عائشہ اکرم اور اس کے ساتھیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور کپڑے پھاڑ دیئے جبکہ پولیس واقعہ سے بے خبر رہی۔
بعدازاں ایک نوجوان نے مشکل سے خاتون سے ہجوم سے نکالا تھا۔
خاتون کی درخواست پر 400 نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے تاہم ابھی کوئی سزا نہیں سنائی گئی۔
واقعے کی ویڈیو وائرل ہونے پر وزیراعلیٰ عثمان بزدار ایکشن نے فوری کارروائی کا حکم دیتے ہوئے ویڈیو کے مدد سے ملزمان کو گرفتار کرنے کا حکم دیدیا ہے۔
وزیراعلیٰ عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ خاتون کو انصاف دلانا حکومت کی ذمہ داری ہے۔
یاد رہے کہ پولیس کی جانب سے کارروائی کرتے ہوئے تھانہ لاری اڈا میں مقدمہ درج کیا گیا۔
درج مقدمے کے متن کے مطابق خاتون یوٹیوبر ہے جبکہ حملہ آور ہجوم میں 400 سے 500 افراد شامل تھے۔
وزیر اعظم عمران خان نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے خاتون سے دست درازی کرنے والوں کو فوری گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا
وزیر اعظم نے آئی جی پنجاب سے رابطہ کر کے ہدایت دی ہے کہ خاتون سے دست درازی کرنے والوں کو فوری گرفتار کیا جائے۔
گزشتہ رات گئے لاہور پولیس نے راوی روڈ، بادامی باغ، لاری اڈا اور شفیق آباد کے علاقوں میں چھاپہ مار کارروائیاں بھی کی ہیں اور 15 افراد کو حراست میں لے کر تھانہ لاری اڈا منتقل کردیا۔
پولیس کا کہنا ہے زیر حراست افراد کے موبائل نمبرز کی 14 اگست کو لوکیشن ٹریس کی جائے گی اور زیر حراست افراد کو ویڈیوز میں نظر آنے والے ملزمان سے میچ کیا جائے گا۔
بعد ازاں پولیس نے مزید 20 کے قریب مشتبہ افراد سے پوچھ گچھ کی، تاہم پوچھ گچھ کے بعد انہیں چھوڑ دیا گیا۔ پولیس کے مطابق مشتبہ افراد کی ویڈیو سے شناخت کرنے کی کوشش کی گئی۔
اوباش نوجوانوں نے ٹک ٹاکر عائشہ اکرم اور اس کے ساتھیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور کپڑے پھاڑ دیئے جبکہ پولیس واقعہ سے بے خبر رہی۔
خاتون کی درخواست پر 400 نامعلوم ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News