کراچی میں مون سون بارشوں کے باعث کے الیکٹرک نے شہریوں کےلئے ضروری ہدایات جاری کردیں۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان کے الیکٹرک کا اس حوالے سے کہنا ہےکہ کراچی میں بارش کے موسم میں احتیاط بے حد ضروری ہے۔
بارش کے دوران شہریوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ بارش کے موسم میں شہری برقی آلات کے استعمال میں خصوصی احتیاط کریں۔
ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق بارش اور کھڑے پانی میں پانی کی موٹر جیسے برقی آلات کا غیر محفوظ استعمال حادثات کا سبب بن سکتا ہے۔ شہری ٹوٹے ہوئے تاروں، ٹی وی انٹرنیٹ کیبلز، بجلی کے کھمبوں اور پی ایم ٹیزسے دور رہیں، غیر قانونی ذرائع سے بجلی کا حصول اور کنڈے جان لیوا حادثات کا سبب بنتے ہیں۔
ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہےکہ نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونے کے سبب حفاظتی اقدامات کے تحت عارضی طور بجلی بند کی جاسکتی ہے ۔ کے الیکٹرک صورتحال کا جائزہ لے رہا ہے اور فیلڈ اسٹاف ہائی الرٹ پر ہے ۔
کے الیکٹرک کے ترجمان نے مزید کہاکہ شکایت کی صورت میں 118 کال سینٹر ، 8119 پر ایس ایم ایس یا کے الیکٹرک سوشل میڈیا پلیٹ فورم پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔
دوسری جانب کراچی میں ممکنہ سسٹم کے پیش نظر ہلکی بارش کا بھی آغاز ہو گیا ہے۔
محکمہ مو سمیات کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں جیسے کورنگی ، ملیر ،لانڈھی اور گردو نواح میں ہلکی بارش کا آغاز ہو گیا ہے۔
ان علاقوں میں ہونے والی بونداباندی سے ناصرف مو سم خوشگوار ہو گیا ہے بلکہ گرمی کی شدت میں بھی کچھ حد تک کمی ہو ئی ہے۔
شہر میں اس وقت بارش شدید گرمی اور مون سون ہواؤں کے زیر اثر ہو رہی ہے، شہر میں آج شام تک وقفے وقفے سے ہلکی بارش کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق شہرقائد میں اس وقت بادلوں کی شدید گرج چمک جاری ہے، شمالی اور مشرقی علاقوں میں آندھی اور گرد آلود ہوائیں چل رہی ہیں، سمندری طوفان کمزور ہو کر ڈپریشن میں تبدیل ہوگیا ہے، ڈپریشن رات تک بھارتی گجرات پہنچے گا ،اس کے بعد یہ سندھ میں داخل ہوگا ، کل شام سے شہر میں تیز بارشوں کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات نے خلیجِ بنگال میں بننے والے ٹراپیکل سائیکلون کا الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کے کسی ساحلی علاقے کو اس طوفان سے خطرہ نہیں تاہم بھارتی ماہر موسمیات نے کہا ہے کہ طوفان گلاب سے کراچی میں بارش ہوسکتی ہے۔
کراچی میں بارش؟
خلیج بنگال میں بننے والے ہوا کے کم دباؤ کے سبب شہرقائد میں 28 ستمبر سے بارش کا امکان ہے۔
کل سے شہر میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے، بارشوں کا سلسلہ 2 اکتوبر تک جاری رہنے کا امکان یے۔
سمندری طوفان گلاب
سمندری طوفان گلاب بھارتی ریاست اڑیسہ سے گزشتہ روز ٹکرایا، جس کے نتیجے میں دو ماہی گیر ہلاک ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق اب طوفان کمزور ہو کر بھارتی ریاست گجرات کی طرف گامزن ہے۔
بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق طوفان گلاب بھارتی ریاستوں سے 95 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار کی ہواؤں کے ساتھ ٹکرایا۔
طوفان کی تباہ کاریوں سے بچنے کے لیے دونوں بھارتی ریاستوں کے ساحلی علاقوں سے 2 لاکھ سے زائد افراد کو عارضی پناہ گاہوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔
طوفان کا نام گلاب کس نے تجویز کیا؟
ماہر موسمیات کا کہنا ہے کہ خیلج بنگال میں موجود ہوا کا کم دباؤ شدت اختیار کر کے سمندری طوفان میں تبدیل ہو گیا ہے، اس سمندری طوفان کا نام گلاب پاکستان کا تجویز کردہ ہے۔
سال 2018 کے بعد رواں ماہ ستمبر میں یہ پہلا سمندری طوفان ہے جسے پاکستان کی جانب سے نام دیا گیا ہے۔
بھارتی محکمہ موسمیات کے سائیکلون ڈیٹا سے ظاہر ہوتا ہے کہ ستمبر کے مہینے میں صرف 14 سائیکلون بنے ہیں جن میں سے 2011 اور 2021 کے دوران (گلاب سمیت) صرف تین سمندری طوفان گزرے ہیں۔
اس دوران ایک سمندری طوفان 2018 جبکہ ایک 2011 میں آیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
