
وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کھیلوں کےلئے محفوظ ملک ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے قومی کرکٹ ٹیم کی وزیرِ اعظم ہاؤس میں ملاقات ہوئی ، ملاقات کے دوران پاکستان میں ڈومیسٹک سسٹم سمیت کرکٹ کے امور پر بات چیت کی گئی۔
ملاقات میں وزیر اعظم نے کھلاڑیوں کو ٹی 20 ورلڈ کپ سے متعلق ٹپس دیں جبکہ وزیر اعظم نے کھلاڑیوں کو بے خوف ہوکر ورلڈ کپ کھیلنے کا بھی مشورہ دیا۔
ذرائع کے مطابق بابر اعظم کو بھی عمران خان نے خاص ہدایات دیں اور کہا کہ آپ نے ٹیم کو فرنٹ سے لیڈ کرنا ہے سب کو ساتھ لے کر چلنا ہے اور شیروں کی طرح کھیلنا ہے۔
وزیر اعظم نے کھلاڑیوں کو ہدایت دی کہ موجودہ حالات میں بہترین پرفارمنس سے جواب دیں۔ آپ میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں پوری دنیا پاکستانیوں کے ٹیلنٹ کو تسلیم کرتی ہے جبکہ آپ دنیا میں پاکستان کے نمائندے و سفیر ہیں۔
وزیر اعظم عمران خان نے کھلاڑیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کھیلوں کےلئے محفوظ ملک ہے۔ آپ اپنی پرفارمنس بہتر بنانے پر فوکس کریں، انشاء اللہ جلد پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ ہوگی۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کامیابی کا راستہ سچائی اور ایمانداری کا راستہ ہے۔ اللہ تعالی نے کامیابی کے اصول وضع کر رکھے ہیں، حضور صلی اللہ علیہ وسلم دنیا کے سب سے کامیاب ترین انسان ہیں۔
عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کامیابی کا راستہ سچائی اور ایمانداری کا راستہ ہے۔ اللہ تعالی نے کامیابی کے اصول وضع کر رکھے ہیں، حضور صلی اللہ علیہ وسلم دنیا کے سب سے کامیاب ترین انسان ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ انسان کو اللہ تعالی نے اشرف المخلوقات بنایا ہے، انسان کوشش اور محنت سے اپنی تقدیر بدل سکتا ہے۔ ایک راستہ عزت کا ہے اور دوسرا پیسے کاآپکو پیسے کے بت کو توڑنا ہے۔ آپکو ٹیم اور قوم کیلئے کھیلنا ہے، پوری قوم کی نظریں آپ پر ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ تاریخ گواہ ہے، بدر میں 313 نے بڑی فوج کو شکست دی اور صرف 13 سال میں دنیا کی سب سے بڑی سلطنتوں، رومیوں اور فارسیوں کو شکست دے دی۔ ہم نے ہی کرکٹ میں اٹیکنگ ٹیکنیک کو متعارف کرایا۔ ہار سے انسان سیکھتا ہےکوئی بھی کامیاب شخص ایسا نہیں گزرا جو زندگی میں ہارا نہ ہو جبکہ دن کے اختتام پر اپنا محاسبہ کرنے سے انسان اپنی غلطیوں کو سدھارتا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ وہ ٹیم کبھی نہیں جیتتی جو ہار سے بچنے کیلئے کھیلے، آپ میں ٹیم سپرٹ ہونا چاہیے۔ میدان میں جب اتریں تو خود اعتمادی اور جیتنے کے جذبے سے اتریں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ آپکو جارہانہ انداز میں کھیلنا ہے، دفاعی نقطہ نظر سے کھیلنے والی ٹیم کبھی نہیں جیتتی،میں جب کھیلتا تھا تو ہم نے کرکٹ کو برے حالات سے نکال کر ورلڈ کپ جیتا۔
وزیر اعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ محنت سے ایک مضبوط ٹیم بنیں پوری قوم کی آپسے امیدیں وابستہ ہیں، ٹیم کو اعصابی طور پر مضبوط کریں. پریشر میں پریشان ہونے کی بجائے پریشر سے لطف اندوز ہونا سیکھیں۔
ملاقات میں کپتان بابر اعظم،شاداب خان،حسن علی،آصف علی ، شاہین شاہ آفریدی،محمد رضوان، فخر زمان،حارث رؤف، عثمان قادر، چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ ،محمد وسیم،عماد وسیم،محمد نواز نے بھی شرکت کی۔
یاد رہے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے ساتویں ایڈیشن کا انعقاد رواں برس اکتوبر میں متحدہ عرب امارات اور عمان میں ہونے جا رہا ہے جس کے فائنل راؤنڈ (سپر 12) میں 12 ٹیمیں شریک ہوں گی۔
یہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی گذشتہ برس انڈیا میں منعقد ہونا تھا تاہم کورونا وائرس کی عالمی وبا ءکے باعث اسے ملتوی کر دیا گیا تھا۔ یہ ٹورنامنٹ پانچ برس بعد منعقد ہو رہا ہے اور شائقین کرکٹ اس کا بیتابی سے انتظار کر رہے ہیں۔
پاکستانی ٹیم اس ورلڈ کپ میں بطور فیورٹ تو داخل نہیں ہو رہی لیکن تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے ماضی کے تجربے کے باعث اسے فائدہ ضرور ہو سکتا ہے۔
ورلڈ کپ کے لیے پاکستان کے 18 رکنی سکواڈ کا اعلان کیا جا چکا ہے جس میں خصوصی کووڈ پروٹوکولز کے تحت تین ریزرو کھلاڑی بھی شامل ہیں۔ تاہم اس سکواڈ میں 10 اکتوبر تک کسی مخصوص وجہ کی بنیاد پر تبدیلیوں کی گنجائش موجود ہے۔
پاکستان اور انڈیا اتوار 24 اکتوبر کو دبئی انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں پاکستانی وقت کے مطابق شام سات بجے مدِمقابل ہوں گے جبکہ پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں منگل 26 اکتوبر کو شارجہ کرکٹ سٹیڈیم میں پاکستانی وقت کے مطابق شام سات بجے مدِ مقابل ہوں گی۔
پاکستان اور افغانستان جمعہ 29 اکتوبر کو دبئی انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں پاکستانی وقت کے مطابق شام سات بجے مدِ مقابل ہوں گے۔ دونوں ٹیمیں اب تک ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ مقابلوں میں آمنے سامنے نہیں آئی ہیں ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News