Advertisement
Advertisement
Advertisement

تعلیمی اداروں میں تقریباً کھیل کود کی سرگرمیاں ختم ہوگئی ہیں، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا

Now Reading:

تعلیمی اداروں میں تقریباً کھیل کود کی سرگرمیاں ختم ہوگئی ہیں، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا

سابق اسپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا ٹریفک حادثے میں زخمی

مرکزی وزیر برائے بین الصوبائی امور ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا ہے کہ تعلیمی اداروں میں تقریباً کھیل کود کی سرگرمیاں ختم ہوگئی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق مرکزی وزیر برائے بین الصوبائی امور ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ایک نعمت ہے ، اس نعمت کی قدر کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ یہ سال اسپورٹس سال کے طور پر منایا جائے گا ، ایتھلیٹ کے مقابلوں کو دیکھ  کر بہت خوشی ہوئی ، ٹیلنٹ ہنڈ پروگرام کے تحت اسکولوں اور مختلف کلبس سے کھلاڑیوں کو آگے لانے کی کوشش کر رہے ہیں ، بین الاقوامی سطح پر مقابلے جیتنے والوں کے لیے ایتھلیٹ پول قائم کیا جا رہا ہے۔

مرکزی وزیر برائے بین الصوبائی امور ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں بڑے پیمانے پر کھیلوں کی سرگرمیوں پر خرچ کیا جارہا ہے ، دہشت گردی کے باعث کھیل کو بہت نقصان پہنچا ہے ، تمام صوبائی وزراء سے اپیل ہے  کہ اسکولوں کی سطح  پر کھیلوں کے فروغ کے لیے کام کریں۔

ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا کہ پالیسی کے تحت تمام کھلاڑیوں پر توجہ دی جائے گی ، اولمپک میں ہماری کیا صورتحال رہی سب کے سامنے ہے ، اب ایسا نہیں ہوگا، حکومت اپنی پالیسی بنا رہی ہے، جس کے تحت گراؤنڈ لیول پر کھیلوں کو فروغ دیا جائے گا۔

Advertisement

مرکزی وزیر برائے بین الصوبائی امور ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا کہ ہاکی ہو یا کرکٹ ہو تمام کھیلوں کی دوبارہ بحالی پر کام کرینگے۔

اس سے قبل مرکزی وزیر برائے بین الصوبائی امور ڈاکٹر فہمیدہ نے پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ سالوں تک عہدوں پر رہنے والوں کی کارکردگی عوام کے سامنے ہے،18 ویں ترمیم  کے بعد کھیلوں کا فروغ صوبوں کی ذمہ داری  ہے۔

مرکزی وزیر برائے بین الصوبائی امور ڈاکٹر فہمیدہ کا کہنا تھا کہ وفاق اور صوبوں کے درمیان کھیلوں کے فروغ کے سلسلے میں باہمی رابطہ نہیں ہوا ہے، ملک میں کھیلوں کے گورننس  کا کوئی نظام  موجود نہیں ہے، ہمیں کھیلوں کے فروغ کے لیے شفاف نظام  لارہے ہیں، اولمپک میں کارکردگی پر افسوس ہے۔

مرکزی وزیر برائے بین الصوبائی امور ڈاکٹر فہمیدہ نے مزید کہا تھا کہ اسکولز  اور کالجز کی سطح پر کھیلوں کو فروغ دینے کی ضرورت ہے، چاروں صوبوں کو کھیل کی نئی پالیسی سے متعلق اعتماد میں لیا گیا  ہے، پالیسی واضع کرنا حکومت کا کام ہے، 17 سال سے مخصوص شخصیات عہدوں پر براجماں ہیں، نئی پالیسی کے نفاذ کے بعد کھیلوں سے متعلق معاملات بہتر انداز میں حل ہونگے۔

Advertisement

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
کرکٹ کو ترجیح دی ، کھیل میں سیاست کا دخل نہیں ہونا چاہیے ، محسن نقوی
ایشیا کپ،میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ نے معافی مانگ لی
پنجاب کے تمام تعلیمی بورڈز کے بارہویں جماعت کے نتائج 2025 کی تاریخ اور وقت کا اعلان
شہر قائد میں چینی کے نرخ کیا ہوں گے؟ کمشنر کراچی نے بتا دیا
پاکستان اور یو اے ای کا میچ میں ایک گھنٹے تاخیر کا شکار،قومی ٹیم ہوٹل سے اسٹیڈیم پہنچ گئی
گھریلو صارفین کو ایل این جی کنکشنز دینے کا معاملہ
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر