
پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ افغانستان کی صورتحال پر پاکستان میں مکمل طور پر خاموشی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسپیکر اسد قیصر کی زیرِ صدارت قومی اسمبلی میں اجلاس ہوا جس میں پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمان نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ قائد اعظم کے مجسمے کو شہید کرنے کے تانے بانے افغانستان سے جا کر ملتے ہیں، افغانستان کی صورتحال پر پاکستان میں مکمل طور پر خاموشی ہے، امریکہ نے افغانستان سے عجلت میں انخلا کیا ہے، ہم نے اس انخلا میں دنیا کی مدد کی ہم اس قابل نہیں ہیں کہ افغانستان کے منفی اثرات برداشت کر سکیں۔
سینیٹر شیری رحمان کا کہنا تھا کہ امریکی سینیٹ میں 22 ارکان نے ایک بل پیش کیا جو قابلِ تشویش ہے، طالبان سے تعاون کے کیا نتائج ہوں گے، اس بل میں کچھ شقیں براہ راست پاکستان سے متعلق لکھا گیا ہے، وہاں پر ایسے اقدامات ہو رہے ہیں اور یہاں حکومت نے پارلیمان کا اجلاس تک نہیں بلایا، حکومت کی خارجہ پالیسی کے حوالے سے کوئی پالیسی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلز بلڈوز کرنے کے لیے نہیں بلائے، پیپلز پارٹی نے امریکہ کی 6 سے 7 ماہ نیٹو سپلائی بند کی، وزیر اعظم عمران خان امریکہ سینیٹ کی بات کرتے ہیں پہلے اپنے سینیٹ میں تو آئیں۔
پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمان کا کہنا تھا کہ حکومت طالبان کی ترجمان بنی ہوئی ہے، پاکستان روپے کی قدر میں مسلسل کمی ہورہی ہے اس طرف کوئی توجہ نہیں دے رہا، حکومت آئین اور پارلیمنٹ کو نظر انداز کررہی ہے جمہوریت کے ساتھ تصادم چاہتی ہے، روز باڈرز پر ہمارے نوجوان شہید ہورہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News