وزیرخزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ 2 سال میں مہنگائی کی شرح 9.3 سے 8.4 فیصد پر آ گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ شوکت ترین نے وزیر مملکت فرخ حبیب اور معاون خصوصی جمشید چیمہ کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کوفی کلوچینی90روپےمیں ملےگی ، حکومت گھی اورچینی پرسبسڈی دےرہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گھی کی قیمتوں میں45سے50روپے کی کمی کروائیں گے ، غریب عوام کوآٹا،گھی،چینی،دالوں پرسبسڈی دینگے ، اربن فوڈانفلیشن15سےکم ہوکر10فیصدپرآگئی ہے ، 2018میں چینی240اورآج400ڈالرفی ٹن ہے ، عالمی سطح پرپیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں50فیصداضافہ ہوا ہے۔
وزیرخزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ پاکستان میں پیٹرول123روپےفی لیٹرہے ، ہم نےپیٹرول کی قیمت 13سے14فیصدبڑھائی ہے ، پیٹرول کی قیمتوں پراپوزیشن کی بات کا کوئی جوازہی نہیں بنتا ، پاکستان میں پیٹرول کی قیمت ہمسایہ ممالک سےبہت کم ہے ، بھارت میں پیٹرول250،بنگلا دیش میں198روپےلیٹرہے۔
شوکت ترین نے کہا ہے کہ خوردنی تیل کی قیمت میں18فیصداضافہ ہوا ، گزشتہ سال کی نسبت چینی کی قیمت میں18فیصدفرق آیا ، دنیابھرمیں مہنگائی میں اضافہ ہواہے ، مہنگائی کاسبب سپلائی کانہ ہوناہے ، کوروناکےدوران دنیابھرمیں اشیاء کی سپلائی لائن کم ہوئی ، کوروناکی وجہ سےدنیابھرمیں معاشی بحران آیا۔
دوسری جانب وزیر مملکت فرخ حبیب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اشیائے خوردنی کی قیمتوں کے جائزے کیلئے نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کا اجلاس ہفتہ وار ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی خصوصی ہدایات پر قیمتیں کنٹرول کی جارہی ہیں ، پوری دنیا کو قیمتوں میں اضافے کا سامنا ہے ، مختلف وجوہات سے قیمتیں بہت بڑھ گئی ہیں۔
وزیر مملکت فرخ حبیب نے کہا کہ حکومت قیمتوں کا کم سے کم بوجھ ڈالنے کیلئے اقدامات کررہی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News