وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ ایف بی آر میں سیاسی مداخلت کے امکان کو ختم ہونا چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے ایف بی آر ہیڈکوارٹر میں افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت ایف بی آر کو مکمل خود مختاری دینے کے لیے پرعزم ہے ، کورونا وبا کے باوجود ایف بی آر کا ٹارگٹ سے زائد ریونیو حاصل کرنا خوش آئند ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایف بی آر رواں مالی سال 5829 ارب روپے کے ریونیو ہدف کے لیے پرعزم ہے ، ٹیکس نیٹ میں اضافے کی کوششیں جاری ہیں ، ٹیکس نیٹ کے لیے ایف بی آر، نادرہ، نجی شعبے کےماہرین پر مشتمل کمیٹیاں کام کر رہی ہیں۔
وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ پوائنٹ آف سیلز نظام ایف بی آر کا ایک اور اہم اقدام ہے ، اس نظام سے ریٹیلرز کی سطح پر تمام ٹرانزیکشنز ریکارڈ ہو سکیں گی ، ٹریک اینڈ ٹریس پروجیکٹ کا آغاز نومبر سے ہو گا۔
شوکت ترین نے کہا کہ وزارت خزانہ نے پروجیکٹ کے لیے 432 ملین روپے کے فنڈز جاری کردیے ہیں ، خودکار ٹیکس نظام کی بدولت ٹیکس معاملات میں شفافیت آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ آئی ٹی نظام اور سائیبر سیکورٹی کے لیے 3.8 ارب روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ رواں ہفتہ جاری کی جا چکی ہے ، پاکستان سنگل ونڈو پروجیکٹ کے تحت 70 مختلف محکمے ایک پلیٹ فارم پر لائے جاسکیں گے۔
وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ چھ سے آٹھ سالوں میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح کو 20 فیصد لانے کے لیے کوششں کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News